اسرائیلی وزیراعظم بنجمن نیتن یاہو نے ایرانی جوہری پروگرام کے حوالے سے جاری جنیوا مذاکرات کے دوسرے دور کے موقع پر عالمی طاقتوں کو قائل کرنے اور اپنی عوام کو اپنی کوششوں سے مطمئن کرنے کیلیے ایران مخالف مہم کا آغاز کیا ہے۔
یہ مہم ٹوئٹر پر شروع کی گئی ہے تاکہ نیتن یاہو کا پیغام ہر جگہ سرعت کے ساتھ پہنچ جائے۔ اس مہم کو ایران کے حقیقی چہرے کا نام دیا گیا ہے۔
اسرائیلی وزیراعظم نے ٹوئٹر پر ایک تصویر دکھائی ہے، جس میں ایرانی مظاہرین امریکی پرچم نذر آتش کر رہے ہیں، یہ مظاہرین ایران کے مذہبی پیشوا علی خامنہ ای کی تصویر اٹھائے ہوئَے امریکی سفارتخانے پر قبضے کی 34 ویں سالگرہ منا رہے ہیں۔
واضح رہے 1979 میں ایرانی انقلاب کے بعد پاسداران انقلاب نے 444 دن تک مسلسل 52 امریکی سفارتی اہلکاروں کو یرغمال بنائے رکھا تھا۔
اسرائیلی وزیر اعظم نے اپنے ٹوئٹر پیغام میں تصویر پر لکھا ہے” ایران کا اصل چہرہ۔” یہ مہم ایک ایسے وقت میں سامنے آئی ہے جب اسرائِیل کے خِال میں امریکا ایران کی چکنی چپڑی سفارتکاری سے متاثر ہو چکا ہے، جس کے نتیجے میں ایران امید رکھتا ہے کہ آج اس کا عالمی طاقتوں کے ساتھ معاہدہ ممکن ہو سکتا ہے۔
یاد رہے ماہ ستمبر کے اواخر سے ماہ اکتوبر کے اواخر سے پہلے تک اسرائیلی وزیر اعظم امریکی صدر اوباما سے اس بارے میں دو ملاقاتیں کر چکے ہیں۔ اسی طرح جان کیری بھی محض دو روز قبل ان سے ملے ہیں لیکن نتائج بظاہراسرائیل کی خواہش کے مطابق نہیں ہیں۔