نئی دہلی، 16 فروری (یو این آئی)نیشنل انسٹی ٹیوشن فار ٹرانسفارمنگ انڈیا (نیتی آیوگ) نے قابل تجدید توانائی کی پیداوار کو رفتار دینے کے لئے سال 2030 تک کا روڈ میپ آج یہاں پیش کیا۔ آیوگ کے چیف ایگزی کیٹیو افسر سندھو شری کھلر نے قابل تجدید توانائی کے موضوع پر منعقدہ پہلی عالمی سرمایہ کاری کانفرنس کے دوسرے دن قابل تجدید توانائی کو رفتار دینے کے لئے سال 2030 تک کئے جانے والے اقدامات کے سلسلے میں ایک رپورٹ پیش کی۔آیوگ نے ہندوستانی صنعت کاروں کی تنظیم (سی آئی آئی) اور بین الاقوامی سطح پر کام کرنے والی تنظیم ریگولیٹری اسسٹنٹ پروجیکٹ (آر اے پی) کے تعاون سے یہ رپورٹ تیار کی ہے ۔
محترمہ کھلر نے رپورٹ جاری کرتے ہوئے کہا کہ آیوگ نے قابل تجدید توانائی پر یہ پہلی رپورٹ پیش کی ہے اور ن
یتی آیوگ بننے کے بعد اس کی اپنی نوعیت کی یہ پہلی کوشش ہے ۔رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ بجلی کی ضرورت کے لئے ناقابل تجدید توانائی پر انحصار بڑھانا ہوگا اور توانائی کے سیکٹر کے لئے یہی سب سے محفوظ ہے ۔رپورٹ میں اس شعبے میں تکنیکی اور مالیاتی منیجمنٹ تیار کرنے جیسے کئی اقدامات پر زور دیا گیا ہے ۔جدید اور قابل تجدید توانائی کے وزیر پیوش گوئل نے آیوگ کی اس کوشش کی ستائش کرتے ہوئے کہا کہ ا س سے ان میں مزید اعتماد پیدا ہوگیا ہے اور انہیں ایسا لگتا ہے کہ قابل تجدید توانائی کو فروغ دینے کے لئے وہ جو اقدامات کررہے ہیں، وہ اس ہدف کو حاصل کرسکیں گے ۔ مسٹر گوئل نے آیوگ سے قابل تجدید توانائی کے شعبے میں بہتر ماڈل پیش کرنے کی بھی اپیل کی۔