نئی دہلی:بہار سمیت کئی ریاستوں میں فصلوں کو بڑے پیمانے پر نقصان پہنچانے والی نیل گایوں کومارنے کی سرکاری اجازت کے مسئلے پر خواتین و اطفال کی ترقی کی وزیر مینکا گاندھی اور جنگلات و ماحولیات کے وزیر پرکاش جاوڈیکر میں آج ٹھن گئی ۔ بہار میں 250 نیلگایو ں کو مارنے کے معاملے پر محترمہ گاندھی نے مسٹر جاوڈیکر کے خلاف سخت ناراضگی ظاہر کرتے ہوئے کہا ‘ہماری حکومت میں پہلی دفعہ ماحولیات کی وزارت اتنی فعال ہوگئی ہے کہ ریاستی حکومت کی اپیل پر جانوروں کو مارنے کی اجازت دی جا رہی ہے ۔ تمام ریاستوں سے کہا جا رہا ہے کہ آپ بتائیں کس کس جانور کو آپ مارنے کی خواہش رکھتے ہیں۔ اس طرح ریاستی حکومت کی اپیل پر جانوروں کومارنے کی کھلی چھوٹ دی جا رہی ہے ۔ بنگال میں ہاتھیوں کو مارنے کی اجازت دی جا رہی ہے تو گوا میں مورں کو۔ اب کوئی جانور نہیں بچا۔ چاندپور میں اتنی حد ہوگئی ہے کہ انہوں نے 53 جنگلی سور مارے ہیں۔ ابھی اور 50 کی اجازت دی ہے ۔ اس واقعہ کے لئے وزارت ماحولیات ذمہ دار ہے ۔
مسٹر جاوڈیکر نے محترمہ گاندھی کے ان الزمات کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ کون کیا کہہ رہا ہے سب پر وہ رد عمل ظاہرنہیں کرنا چاہتے لیکن اتنا ضرور بتانا چاہیں گے کہ کسانوں کی فصل کا نقصان ہوتا ہے اور ریاستی حکومت کی تجویز ہوتی ہے تو ماحولیات کی وزارت ریاستی حکومت کو اس کی منظوری دیتی ہے ۔ یہ مرکزی حکومت کا نہیں ریاستی حکومت کا کام ہے ۔ اس کے لئے پہلے سے ہی قانون بنا ہوا ہے ۔ بہار کے کئی اضلاع میں کسان برسوں سے نیل گاایوں اور جنگلی سور سے پریشان ہیں۔ دونوں جنگلی جانوروں کی طرف سے بڑے پیمانے پر فصلوں کو نقصان پھنچایا جاتا رہا ہے ۔ کسانوں کی تکلیفیں سننے کے بعد ریاستی حکومت نے جنگلات و ماحولیات کی وزارت سے ملی اجازت کے بعد ان جانوروں کے شکار کی چھوٹ دی ہے ۔ بہار حکومت نے حکومت ہند کو بھیجی تجویزمیں بتایا تھا کہ نیل گایوں سے ریاست کے 31 اضلاع متاثر ہیں ۔ وہیں جنگلی سور کی وجہ سے 10 اضلاع متاثر ہیں۔