سائنسی تحقیق جڑی بوٹیوں کے حوالے سے آئے روز نت نئے انکشافات کر رہی ہے، حال ہی میں نیم کے درخت پر ہونے والی نئی ریسرچ نے یہ ثابت کیا ہے کہ یہ جلد، بالوں اور عمومی صحت پر حیران کن مثبت اثرات مرتب کرتا ہے۔
نیم اور تلسی کے پتوں کو پیس کر یا ان دونوں کے پاؤڈر کو عرق گلاب میں ملا کر چہرے پر لگانے سے کیل مہاسوں کا خاتمہ ہو جاتا ہے۔ نیم کے پتوں میں شامل مرکبات جلد سے جھریوں کے خاتمے اور اسے نرم و ملائم بنانے میں نہایت اہمیت کے حامل ہیں۔ نیم کے پتوں کے تیل کا استعمال جلد
کو نہ صرف ملائم بناتا ہے بلکہ بڑھتی عمر سے جلد میں پڑنے والی جھریوں کے خاتمے میں بھی معاون ثابت ہوتا ہے۔ آنکھوں کے گرد پڑنے والے سیاہ حلقے انتہائی بھدے دکھائی دیتے ہیں، جن سے خصوصاً خواتین کو شدید پریشانی کا سامنا ہوتا ہے تو اس مشکل کا آسان اور مکمل حل بھی نیم کے پتوں میں مضمر ہے۔ چہرے کو تازہ پانی سے دھونے کے بعد نیم کا پاؤڈر آنکھوں کے گرد پڑنے والے سیاہ حلقوں پر لگائیں اور ۱۵منٹ بعد دوبارہ چہرہ دھو لیں۔
روزانہ اس مشق سے آپ سیاہ حلقوں کے خاتمہ میں واضح فرق محسوس کریں گے۔ روشن اور دمکتی جلد کے لئے نیم، (پھول کی) پتی کے پاؤڈر ، دہی اور دودھ کو ملا کر لگائیں اور ۱۵منٹ بعد دھو لیں تو آپ دیکھیں گے کہ کیسے آپ کی جلد نکھرتی چلی جائے گی۔ شلجم کی مانند معروف ترکاری چقندر کے بارے میں ایک نئی تحقیق نے ثابت کیا ہے کہ اس میں اینٹی ٹاکسڈ پوٹینشل (عمل تکسید کو روکنے کی صلاحیت) بہت زیادہ ہے، جو نہ صرف علاج بلکہ بیماریوں سے بچاؤ کا بھی بہت بڑا ذریعہ ہے۔
اس ترکاری کے حیرت انگیز فوائد نے دنیا کی بڑی بڑی فارماسیوٹیکل کمپنیوں کو اپنی طرف راغب کر لیا ہے۔ چقندر میں موجود اجزاء (اینٹی ٹاکسڈ) آنکھوں سمیت جسم کے تمام حصوں کی صحت کے لئے نہایت مفید ہے۔ یہ تحقیق کرنے والے ایریزونا ہومیوپیتھک کے صدر اورامریکن ہومیو پیتھی میڈیکل کالج کے ڈائریکٹر ڈاکٹر ایڈورڈ کونڈروٹ کا کہنا ہے کہ ’’چقندر کے ذریعے ہمیں آنکھوں کی بیماریوں کے قدرتی علاج میں بہت بڑی کامیابی حاصل ہوئی ہے، رنگوں سے بھرپور خوراک رنگین بصارت دے گی‘‘۔ منہ کی کسی بھی بیماری کے لئے چقندرکے رس کا ایک کپ (جو۵سو ایم جی نائٹریٹ پر مشتمل ہوتا ہے) نہایت فائدہ مند ہے۔
مزید براں چقندر کے جوس کا ایک کپ پینے سے بلڈ پریشر کو۱۰درجے تک کم کیا جا سکتا ہے جبکہ بعض افراد میں یہ جوس کا کپ بلڈپریشر کو نارمل سطح پر بھی لے ا?تا ہے۔ ماہرین کے مطا بق چقندر میں موجود نائٹریٹ خون کی نالیوں کو کھلا کرتا ہے اور بہاؤ کو بڑھاتا ہے جبکہ انجائنا میں مبتلا بہت سے مریضوں کو نائٹریٹ والی ادویا ت کی ہی ضرورت پڑتی ہے۔ واضح رہے کہ بلڈ پر یشر ایک ایسی بیماری ہے، جس پر کنٹرول نہ کیا جائے تو یہ ہارٹ اٹیک اور فالج کا باعث بن سکتی ہے۔