نیند آور ادویات کے متعلق اب تک ماہرین میں یہ بحث جاری تھی کہ آیا یہ دوائیں بیماریوں کاسبب بنتی ہے یانہیں لیکن ایک نئے مطالعاتی جائزے کی رپورٹ کے مطابق خوف ،اعصابی خلل ،بے چینی ،اضطرابی کیفیت اور بے خوابی کے خلاف سب سے زیادہ استعمال کی جانے والی ایک دوا کے بارے میں پتہ چلاہے کہ اس کا استعمالالزائمر کے خطرات کوبہت زیادہ بڑھادیتاہے ۔
عام طور پربینزو ڈائزیمین نیند کی کمی اوراعصابی خلل یااضطرابی کیفیت کے حامل مریضوں کودی جاتی ہے یاایسے مریضوں کاعلاج سب سے زیادہ اسی دوا سے کرنے کی کوشش کی جاتی ہے ۔ اب تک اس بارے میں معلومات نہیں پائی جاتی تھیںکہ آیا بینزو ڈائزیمین نامی دوادماغی بیماریوں کاسبب بنتی ہے یا نہیں ۔،لیکن ایک نئے مطالعاتی جائزے کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اس بارے میں اب تحقیقات کی جانی چاہیے اور یہ پتہ لگانے کی کوشش ضروری ہے کہ بینزو ڈائزیمین اوردماغی امراض کاآپس میں کوئی تعلق ہے یا نہیں ؟دنیا بھر میں اس وقت ذہنی قوت کومفق
ود کردینے والی بیماری امنیشیا کے شکار مریضوں کی تعداد دوگنی ہونے کی توقع ہے ۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ متوقع زندگی ماضی کے مقابلے میں طویل ہوگئی ہے اوربچوں کی پیدائش اب پہلے کے مقابلے میں دیر سے ہونے کا رجحان بھی بہت بڑھ گیا ہے ۔
فرانس ڈیٹا بیس کی مدد سے ایسے ۱۷۹۶افراد میں الزائمر کی نشاندہی کی ہے جن کی صحت کی اس بیماری کی تشخیص سے ۶سال قبل سے نگرانی کی جارہی تھی ۔ محققین نے ان میں سے ہرایک فرد کی صحت کاموازنہ اس کے ہم عمر اور ہم جنس ایک صحت مند فرد سے تین تین مرتبہ کی تاکہ کسی غیر معمولی تغیر کاپتہ لگایا جاسکے ۔