نیویارک کی ایک عدالت نے شدت پسند مسلم مبلغ ابو حمزہ المصری کو شدت پسندی سے متعلق جرائم پر عمر قید کی سزا سنائی ہے۔
ابو حمزہ کو لمبی قانونی جنگ کے بعد سنہ 2012 میں برطانیہ سے امریکہ لایا گیا تھا جہاں ان کے خلاف مقدمہ چ
لایا گیا۔
انھیں یمن میں مغربی ممالک کے شہریوں کو یرغمال بنانے کی سازش کرنے سمیت دیگر معاملات میں مجرم پایا گیا ہے۔
عمر قید کی سزا سنانے والی جج نے کہا کہ ابو حمزہ نے غیر مسلم کے قتل کے لیے دوسرے لوگوں کو اکسایا اور اسے مذہب سے جوڑا۔
جج کیتھرین فورسٹ نے ابو حمزہ کی کارروائیوں کو ’وحشیانہ‘ اور ’گمراہ کن‘ قرار دیا۔
یاد رہے کہ برطانیہ نے ایک عدالتی فیصلے کے بعد ابو حمزہ المصری سمیت پانچ مشتبہ دہشت گردوں کو امریکہ کے حوالے کیا تھا۔
انھیں برطانیہ میں قتل کے لیے اکسانے اور شمالی لندن کی ایک مسجد سے اپنے خطبوں کے ذریعے نسلی منافرت پھیلانے کے الزام میں قید ہوئی تھی۔