چند ہفتے قبل ہی نیپال میں زبردست زلزلے میں تقریباً آٹھ ہزار افراد ہلاک ہوئے تھے
نیپال میں ایک بار پھر شدیہ زلزلہ آیا ہے جس کےجھٹکے بھارت کی مشرقی ریاستوں اور دارالحکومت دہلی تک محسوس کیے گئے جہاں لوگ گھبرا کر سڑکوں پر نکل آئے۔
چند ہفتے قبل ہی نیپال میں زبردست زلزلے میں تقریباً آٹھ ہزار افراد ہلاک ہوئے تھے اور سینکڑوں گھر تباہ ہو گئے تھے۔
امریکی جیولوجیکل سروے کے مطابق زلزلے کی شدت 7 عشاریہ تین تھی۔ اور اس کا مرکز ہمالیہ کے نزدیک مغربی قصبہ نامچے بازار تھا۔
یہ زلزلہ مقامی وقت کے مطابق 12:35 پر محسوس کیا گیا۔
کھٹمنڈو میں بی بی سی کے نامہ نگار سائمن کوکس کا کہنا ہے کہ ’یہ زلزلہ بہت شدید تھا اور تقریباً 25 سیکنڈز تک محسوس کیا گیا زمین ہل رہی تھی، پرندوں نے شور مچانا شروع کر دیا اور عمارتیں ہلنے لگی تھیں‘۔
اس کے بعد آنے والے جھٹکوں نے لوگوں کو دہلا کر رکھ دیا اور لوگ رونے اور چلانے لگے۔
زلزلے کی شدت پورے شمالی بھارت یہاں تک کے دلی میں بھی محسوس کی گئی جہاں عمارتیں ہل کر رہ گئیں اور لوگ گھبرا کر سڑکوں پر نکل آئے۔
نیپال کے لوگ ابھی گذشتہ زلزلے کی تباہ کاری سے سنبھل نہیں پائے ہیں
دہلی میں زلزلے کی شدت گذشتہ ماہ آنے والے زلزے کے مقابلے میں زیادہ تھا۔
بھارت میں زلزلے کے جھٹکے ریاست اتر پردیش، دارالحکومت دہلی، مغربی بنگال اور بہار کے مختلف حصوں میں محسوس کئے گئے۔
اس کے علاوہ بنگلہ دیش دیش کے دارالحکومت ڈھاکہ میں بھی زلزلے کا جھٹکا محسوس کیا گیا۔
زلزلے کی وجہ سے ہسپتالوں سے بھی مریضوں کو کھلے آسمان تلے منتقل کر دیا گیا
دلی میں بی بی سی کے نامہ نگار کا کہنا ہے کہ دارالحکومت دہلی کے کناٹ پلیس علاقے میں اونچی عمارتوں سے لوگ بڑی تعداد میں باہر نکل آئے اور کافی دیر تک ’آفٹر شاک‘ کے خدشے کی وجہ سے سڑکوں پر رہے۔
بی بی سی کی نامہ نگار یوگیتا لیمائے جو اس وقت ایک امدادی ٹیم کے قافلے کے ساتھ نیپال میں موجود ہیں ان کا کہنا ہے کہ زلزلے کا یہ تازہ جھٹکا کافی دیر تک محسوس کیا گیا اور لوگ بری طرح خوفزدہ ہیں۔
ہپستالوں میں زیرِ علاج مریضوں کو ان کے لواحقیں ہی سڑکوں پر لے کر نکل آئے۔
خبر رساں ادارے روائٹرز سے بات کرتے ہوئے کھٹمنڈو میں ایک دکاندار پرکاش شلپاکر کا کہنا تھا کہ یہ زلزلہ بہت شدید تھا۔
اس سے پہلے نیپال میں 25 اپریل کو 7.8 شدت کا زلزلہ آیا تھا جس میں بڑے پیمانے پر تباہی ہوئی تھی۔