مشہور فلم ساز کرن جوہر نے ساجد نڈیاڈ والہ کے کہنے پر اداکارہ نیہا دھوپیاکی فلم ’’انگلی‘‘ کی ریلیز موخر کردی اب اسے 7نومبر کو کو سینما گھروں کی زینت بنایا جائے گا۔بھارتی میڈیا کے مطابق کرن جوہر کی پروڈکشن میں بننے والی اس فلم کو گزشتہ برس نمائش کیا جانا تھا مگر کچھ وجوہات کی بنا پر یہ ممکن نہ ہوسکاجب کہ ماہ رواں میں بھی ’’انگلی‘‘ کو نمائش کے لیے پیش کرنے کی خبریں تھی مگر ساجد نڈیاڈ والہ نے کرن جوہر سے درخواست کی کہ ان کی 23مئی کو ٹائیگر شیروف کی فلم ’’ہیروپینتی‘‘ ریلیز ہونے جارہی ہے جس پر کرن جوہر ان کی درخواست پر اپنی اس فلم کی نمائش 7نومبر تک لے گئے ہیں۔رینسل ڈی سلوا کی ہدایتکاری میں بنائی جانے والی اس فلم میں نیہا دھوپیا، اداکارہ کنگنا رناوت، عمران ہاشمی، رندیپ ہوڈا اور سنجے دت کے ساتھ اہم کردار نبھارہی ہیں۔ دوسری طرف اداکارہ نے ایک اور فلم ’’اکیس توپوں کی سلامی‘‘ کے لیے ایک آئٹم سانگ بھی عکسبند کروا دیا ہے۔نہیا دھوپیا ایک پنجابی سکھ فیملی سے تعلق رکھتی ہیں۔ ان کے وال پردیپ سنگھ دھوپیا فوجی کمانڈر تھے ،اداکارہ نے کیریئر کا آغاز ایک اسٹیج ڈرامہ سے کیا۔ بالی وڈ میں انھوں نے سپرہٹ فلم ’’قیامت‘‘ سے فلمی کیریئر شروع کیا جو ہالی وڈ کی فلم ’’دی راک‘‘ کا ری میک تھی۔ اس فلم میں انھوں نے اجے دیوگن کے مقابل ہیروئن کا کردار نبھایا۔اس فلم کے بعد انھوں نے بولڈ فلم ’’جولی‘‘ کرکے انتخاب کرکے سب کو حیران کردیا ، جس میں انھوں نے سنجے کپور، پرانشو چٹر جی سمیت دیگر فنکاروں کے ساتھ بولڈ مناظر عکس بند کروائے۔اداکارہ نے ’’جولی‘‘ کے بعد ایک اور فلم ’’شیشہ‘‘ میں سونو سود کے ساتھ بھی بولڈ مناظر شوٹ کرائے مگر نیہا دھوپیا کو یہ بے باکی کافی مہنگی پڑی اور اسے بڑے بیرز کی فلموں میں زیر غور بھی نہ لایا گیا۔ جس پر اداکارہ نے ’’ چپکے چپکے‘‘ ، ’’ شوٹ ایٹ لوکھنڈ والہ‘‘ ، ’’ کیا کول ہیں ہم ‘‘ ، ’’ دس کہانیاں‘‘ ، ’’ سنگھ از کنگ‘‘ ، ’’ایکشن ری پلے‘‘ ، ’’ دے دھنا دھن‘‘ ، ’’ گرم مصالحہ‘‘ ،’’ہے بے بی‘‘ جیسی فلموں میں ثانوی کردار ہی کرسکیں۔ نیہا دھوپیا نے ایک پاکستانی فلم ’’کبھی پیار نہ کرنا‘‘ میں معمر رانا کے ساتھ آئٹم سانگ بھی کیا ، مگر یہ فلم بھی بری طرح فلاپ ہوگئی۔ اداکارہ کا 2000ء سے شروع ہونے والا فلمی کیرئیر میں ’’قیامت‘‘ کے علاوہ اس کے کریڈٹ پر کوئی دوسری بڑی فلم نہ دے سکیں، اداکارہ نے 2013ء میں ایک پنجابی فلم ’’رنگیلے‘‘ کی جس میں ان کے مقابل جمی شرگل ہیرو تھے۔اس فلم کے بارے میں ان کا خیال تھا کہ شاید انڈین پنجابی فلم انڈسٹری میں ایک کامیاب اداکارہ کے طور پر مصروف ہوجائیں۔ کرن جوہر کی فلم ’’انگلی‘‘ اس میں بھی ایک اہم کردار کر رہی ہے جس کی نمائش پچھلے ایک سال سے التواء کا شکار چلی آرہی ہے۔ اداکارہ کا کہنا ہے کہ دراصل بالی وڈ ڈائریکٹر اور پروڈیوسر میری صلاحیتوں کا اندازہ ہی نہیں لگا سکے ، حالانکہ ’’جولی ‘‘ اور ’’شیشہ‘‘ ایسی فلمیں تھیں جن کی کہانیاں میرے گرد ہی گھوم رہی تھیں ان میں میری پرفارمنس کو فلم بینوں نے باکس آفس پر پسند کیا۔ اس فلموں میں بولڈ مناظر کردار کی ڈیمانڈ تھے جن پر تنقید بلاجواز ہے۔