سری نگر: جموں وکشمیر میں بڑے جانوروں کے ذبیحہ پر پابندی کی وجہ سے پیدا شدہ بڑے تنازعے کے درمیان اس مسلم اکثریتی ریاست میں شراب کی خرید و فروخت پر پابندی لگانے کا مطالبہ زور پکڑنے لگا ہے اور کاروان اسلامی جموں وکشمیر نامی ایک معروف مذہبی جماعت نے اس پر پابندی لگانے کیلئے قانونی راستہ اختیار کیا ہے ۔ کاروان اسلامی کی جانب سے جاری ایک بیان کے مطابق ‘ماہر قانون کی ٹیم نے ایک مفاد عامہ کی عرضی کو تحریر کیا ہے جس سے 23ستمبر کو جموں وکشمیر کے ہائی کورٹ میں داخل کیا گیا ۔امید ہے کہ ہائی کورٹ ہماری دلیل اور عوامی آواز کو سنے گی اور ریاستی حکومت کو ہدایت جاری کرے گی کہ وہ ریاست میں شراب پر مکمل پابندی عائد کریں’۔ جموں وکشمیر میں شراب پر پابندی عائد کئے جانے تک اپنی جدوجہد جاری رکھنے کا اعلان کرتے ہوئے کاروان اسلامی نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ ‘کاروان اسلامی نہ صرف عوامی سطح پر اس مہم کو جاری رکھے گی بلکہ قانونی طور پر بھی یہ جنگ جاری رکھے گی جب تک نہ ریاست سے مکمل شراب پر پابندی عائد کی جائے گی’۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ ‘چند لوگوں کا یہ خدشہ ہے کہ شراب پر پابندی سے ریاست کی معیشت اور سیاحت پر اثر پڑے گا دراصل یہ شراب لابی کا پروگرام ہے کہ وہ اس طریقہ کا گمراہ کن پروپیگنڈا کر رہے ہیں جموں وکشمیر آرہے سیاح کبھی بھی شراب نوشی کے لئے ریاست کی سیاحت پر نہیں آتے ہیں بلکہ یہاں کی خوبصورتی اور دلکش مناظر کو دیکھنے کے لئے آتے ہیں ہمیں چاہیے کہ ہم کوسیاحت ، کھیل کود کی سیاحت، ساہسک سیاحت کو بڑھاوا دینا چاہیے تاکہ ریاست کی سیاحت کے لئے زیادہ سے زیادہ لوگ آئے ۔