سری نگر: شمالی کشمیر میں پراسرار ہلاکتوں کے خلاف وادی بھر میں بدھ کے روز مکمل ہڑتال کی گئی جس سے نظام زندگی مکمل طور پرمفلوج ہوکر رہ گیا۔حریت کانفرنس کے دونوں دھڑوں کے سربراہان سید علی گیلانی اور میرواعظ مولوی عمر فاروق، جموں وکشمیر لبریشن فرنٹ کے چیرمین محمد یاسین ملک اور دیگر علیحدگی پسند جماعتوں نے ہڑتال کی کال دی تھی۔قابل ذکر ہے کہ شمالی کشمیر کے پٹن میں 14 ستمبر کو ایک میوہ باغ سے تین نوجوانوں کی گولیوں سے چھلنی لاشیں برآمد کی گئیں جبکہ شمالی کشمیر کے کنزر میں15 ستمبر کی صبح ایک شخص کی لاش پراسرار حالت میں برآمد کی گئی۔
اگرچہ پولیس نے کہا کہ پٹن میں نامعلوم افراد کے ہاتھوں مارے گئے تینوں نوجوان لشکر اسلامی نامی جنگجو تنظیم سے وابستہ تھے لیکن حزب المجاہدین کے سربراہ سید صلاح الدین نے دعویٰ کیا ہے کہ تینوں کا تعلق حزب المجاہدین سے تھا اور الزام لگایا ہے کہ اِن کو جموں وکشمیر پولیس کے اسپیشل ٹاسک فورس (ایس ٹی ایف)نے ہلاک کیا ہے ۔ اِن ہلاکتوں کے خلاف شمالی کشمیر میں گذشتہ دو دنوں کے دوران شدید احتجاجی مظاہرے کئے گئے ۔