وارانسی:اترپردیش کے وارانسی میں کل سادھو سنتوں کی “انیائے پرتیکار یاترا” (ناانصافری کے خلاف ردعمل یاترا) کے دوران ہونے والے پرتشدد واقعات کے بعد یہاں تیزی سے معمول پر آتی ہوئی صورتحال کے دوران واقعات میں پولیس نے 40 سے زائد افراد کو حراست میں لیا ہے ۔
پولیس کے ذرائع نے آج یہاں بتایا کہ گودلیا چوراہے پر کل شام شرارتی عناصر کے ہاتھوں پولیس پر حملہ کرنے اور سرکاری املاک میں آگ لگانے کے بعد ضلع انتظامیہ کو صورتحال پر قابو پانے کے لئے چار تھانہ علاقوں میں کرفیو لگانا پڑا تھا۔صورتحال معمول پر آنے کے بعد دیر رات کرفیو ہٹالیا گیا تھا۔ لیکن ضلع انتظامیہ نے احتیاطاً تمام تعلیمی اداروں کو آج بند رکھنے کا فیصلہ کیا۔ کل ہونے والے پرتشدد واقعات میں پولیس کے 13 جوانوں سمیت 24 افراز زخمی ہوگئے تھے ۔ذرائع نے بتایا کہ “ناانصافی کے خلاف پرامن پرتیکار یاترا” کے دوران پرتشدد واقعات کو انجام دینے کا مزید کئی لوگوں پر شبہ ہے جن کی شناخت کی جارہی ہے ۔دریں اثناءکل رات ہی کسی ناخوشگوار واقعہ کی کوئی اطلاع موصول نہیں ہوئی ہے لیکن احتیاطاً دشا شو میگھ، لکسا، چوک اور کوتوالی تھانہ علاقوںمیں پہلے سے ہی نافذ دفعہ 144جاری ہے ۔ ان علاقوںمیں بڑی تعداد میں پولیس فورس تعینات ہے ۔
ضلع انتظامیہ نے عالمی شہرت یافتہ شری کاشی وشوناتھ مندر، سنکٹ موچن مندر، دشاشو میگھ گھاٹ ، اسی گھاٹ اور دیگر اہم گھاٹوں کے علاوہ وارانسی اور منڈواڈٰہیہ ریلوے اسٹیشنوں سمیت تمام اہم مقامات پر پولیس نے حفاظتی انتظامات سخت کردیئے ہیں۔خیال رہے کہ گنگا ندی میں مورتی کو دریا برد کرنے پر عدالت کی طرف سے روک لگانے کے باوجود گزشتہ 21 ستمبر کو شری کاشی مراٹھا گنیش اتسو سمیتی گنیش کی مورتی کو دریا برد کرنے پر مصر تھی اور ان کی حمایت میں شردھالووں کی بڑی تعداد اور کئی سادھو سنت مورتی کے ساتھ گوندلیا چوراہے پر دھرنے پر بیٹھ گئے تھے ۔
اگلے دن 22، 23 ستمبر کی رات انتظامیہ نے طاقت کا استعمال کرکے ان لوگوں کو وہاں سے ہٹادیا تھا۔ اس کے بعد انتظامیہ کی نگرانی میں سخت حفاظتی انتظامات کے دوران شری گنیش کی مورتی کو مذہبی رسومات کے ساتھ لکشمی کنڈ میں دریا برد کردیا گیا تھا۔ اس معاملے کی مجسٹریٹ انکوائری کی جارہی ہے ۔الزام ہے کہ پولیس کے ہاتھوں طاقت کے استعمال کے دوران شرڈھالو اور سادھوں سنتوں پر پولیس کے ذریعہ لاٹھی چارج کیا گیا جس سے بڑی تعداد میں لوگ زخمی ہوگئے تھے ۔لاٹھی چارج کے واقعہ سے سادھو سنت کافی ناراض ہوگئے تھے اور اس کے خلاف کل ابھیمکتیسشورا کی قیادت میں پرتیکار یاترانکالی گئی تھی جس میں ہزاروں کی تعداد میں سادھو سنت اور عقیدت مند شامل ہوئے تھے ۔