امریکی حکومت نے ایران میں آٹھ سال قبل لاپتا ہونے والے سابق ایف بی آئی ایجنٹ رابرٹ لیونسن کی واپسی سے متعلق کسی بھی قسم کی معلومات فراہم کرنے کا انعام دس لاکھ ڈالر سے بڑھا کر پچاس لاکھ ڈالر کردیا ہے۔ ایف بی آئی نے 2012ء میں لیونسن کے لاپتا ہونے کے پانچ سال بعد اس کی واپسی کی معلومات کے لئے دس لاکھ ڈالر کا انعام کا اعلان کیا گیا تھا۔
ایف بی آئی کے ڈائریکٹر جیمز کومی کا کہنا تھا “بوب کو ایران میں لاپتا ہوئے آٹھ سال مکمل ہوچکے ہیں اور ہم نے ان کے بارے میں معلومات اور ان کی بحفاظت واپسی کے لئے انعامی رقم میں اضافہ کردیا ہے۔ ہم معلومات رکھنے والے کسی بھی شخص سے کہتے ہیں کہ وہ ایف بی آئی سے رابطہ کرے۔ اب بوب کے گھر آنے
کا وقت ہوگیا ہے۔”
امریکی نیشنل سیکیورٹی کونسل کی جانب سے ٹویٹر پر جاری کردہ بیان میں کہا گیا “ہم بوب لیونسن کی اپنے خاندان کے پاس بحفاظت واپسی کے لئے پرعزم ہیں اور ہم اپنے بین الاقوامی اتحادیوں کی حمایت اور مدد کی قدر کرتے ہیں۔ ہم اسلامی جمہوریہ ایران سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ لیونسن کی تلاش میں تعاون کرے تاکہ ہم اس کی بحفاظت واپسی کو یقینی بنا سکیں۔”
دس مارچ کو زندگی کے 67 سال مکمل کرنے والے لیونسن نے 17 سال قبل ایف بی آئی سے ریٹائرمنٹ اختیار کی تھی۔ وہ 9 مارچ 2007ء کو ایرانی جزیرے ‘کش’ کے دورے کے دوران لاپتا ہوگیا تھا۔
امریکی اخبار واشنگٹن پوسٹ اور خبررساں ایجنسی ایسوسی ایٹڈ پریس نے 2013ء میں انکشاف کیا تھا کہ لیونسن کو امریکی خفیہ ادارے سی آئی اے نے ایران سے معلومات اکٹھی کرنے کے لئے پیسے فراہم کئے تھے۔ اسے ایران کے دورے کے دوران اپنے ایک مخبر سے ملاقات کرنی تھی جو کہ اسے تہران کے متنازعہ جوہری پروگرام سے متعلق معلومات دینے والا تھا۔
وائٹ ہائوس کا کہنا تھا کہ لیونسن ایران میں اپنی گمشدگی کے وقت امریکی حکومت کے لئے کام نہیں کررہا تھا۔ واشنگٹن نے لیونسن سے متعلق کئی بار ایران سے معلومات حاصل کرنے کی کوشش کی ہے۔ ایرانی حکام نے اس کی گمشدگی سے متعلق مکمل لاعلمی کا اظہار کیا ہے۔
سات بچوں کے والد رابرٹ لیونسن ذیابیطس اور ہائپر ٹینسن کے مریض ہیں جس کی وجہ سے ان کے خاندان کو خدشہ لاحق ہے کہ انہیں باقاعدگی سے طبی امداد فراہم نہیں کی جارہی ہوگی۔
اس سے ایک علیحدہ واقعہ میں ریپبلکن پارٹی سے تعلق رکھنے والے 19 سینیٹرز نے امریکی وزیر خارجہ جان کیری سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ ایران کی جانب سے زیر حراست تین امریکی شہریوں کی رہائی کے لئے زور ڈالیں۔