لکھنؤ۔ (نامہ نگار)۔اپنے مختلف مطالبات کے سلسلہ میں واٹر ورکس ملازمین نے بورڈ کے زیر اہتمام جمعہ کو واٹر ورکس دفتر پر مظاہرہ کیا۔ دو مرحلوں میں ہوئی گفت و شنید کے دوران جنرل منیجر کی جانب سے دی گئی یقین دہانی کے بعد بورڈ کا چل رہا مظاہرہ ختم کر دیا گیا اور آئندہ ہونے والے پروگراموں کو ملتوی کر دیا گیا۔ ۱۷ نکاتی مطالبات کو لیکر گزشتہ کئی دنوں سے واٹر ورکس ملازمین کا مرحلہ وار مظاہرہ آج مشتعل ہو گیا۔ طے شدہ پروگرام کے تحت جمعہ کی صبح تقریباً ساڑھے دس بجے سیکڑوں ملازمین واٹر ورکس ملازمین بورڈ کے زیر اہتمام عیش باغ واقع واٹر ورکس دفتر پہنچے۔ ملازمین نے بورڈ کے صدر طوفانی و ریاستی جنرل سکریٹری نیبو لال کی قیادت میں جنرل منیجر دفتر کے سامنے مختلف مطالبات کو لیکر مظاہرہ شروع کر دیا۔ انتظامیہ مخالف نعرے بازی کررہے مظاہرین کے مطالبات پورے کرنے کی ضد پر قائم تھے، ان کا الزام تھا کہ انتظامیہ یقین دہانی کراکر دھرناو مظاہرہ ختم کرا دیتاہے لیکن کوئی کارروائی نہیں کرتا ہے جس سے مطالبات کولیکر ملازمین بورڈ کی قیادت میں مظاہرہ کرنے پر مجبور ہو جاتے ہیں۔ جنرل منیجر کے بلانے پر دوپہر کو بورڈ کا نمائندہ وفد بات کرنے کیلئے پہنچا۔ نمائندہ وفد نے جی پی ایف کا ملازمین کے کھاتے میں جمع کرنے کا مطالبہ رکھا۔ پہلے مطالبہ پر ہی
جنرل منیجر نے وقت مانگ لیا۔ اس پر نمائندہ وفد راضی نہیں ہوا۔ نمائندہ وفد نے دیگر مطالبات پر بات چیت نہیں کی اور جنرل منیجر کے درمیان بات چیت ناکام ثابت ہوئی۔ دوپہر بعد پھر بلانے پر نمائندہ وفد جنرل منیجر کے پاس پہنچا۔ تقریباً دو گھنٹے کی بات چیت کے دوران جنرل منیجر نے ان کے تمام مطالبات کو پورا کرنے کی یقین دہانی کرائی۔ یقین دہانی کے بعد ملازمین کا مظاہرہ ختم ہو گیا اور اپنے دیگر پروگراموں کو ملتوی کر دیا۔