نئی دہلی۔پٹھوں کی چوٹ سے نکل رہے تجربہ کار ظہیر خان کرکٹ میں واپسی کیلئے اکتوبر میں ہونے والی چمپئن ٹرافی ٹی۔ 20 ٹورنامنٹ میں ممبئی انڈینس کی نمائندگی کرنے پر نظریں لگائے ہوئے ہیں۔ ظہیر نے ساتھ ہی کہا کہ وہ 2015 میں ہونے والے عالمی کپ میں ٹیم انڈیا میں جگہ بنانے کیلیے کچھ بھی کہنے کی پوزیشن میں نہیں ہیں۔ ظہیر نے کہاورلڈ کپ خصوصی ٹورنامنٹ ہے اور ہندوستانی ٹیم کا حصہ ہونا سب کا خواب ہوتا ہے۔لیکن اس کے لئے ابھی طویل راستہ ہے۔ چمپئن ٹرافی ٹی 20 یہ ثابت کرنے کا پہلا قدم ہے کہ میں فٹ ہوں اور کھیلنے کیلئے بہترین حالت میں ہوں۔ انہوں نے انکشاف کیا کہ انہیں جس طرح کی چوٹ لگی ہے وہ بہت کم ہے۔ ظہیر نے کہا کہ میرے بائیں ٹانگ کے پٹھوں سے منسلک چوٹ لگی ہے جسے ٹھیک ہونے میں وقت لگتا ہے۔ مجھے بتایا گیا ہے کہ میں اس طرح کی چوٹ کھانے والا صرف دوسرا گیند باز ہوں۔میں اس سے نکل رہا ہوں اور دیکھ بھال پر توجہ دے رہا ہوں۔چوٹ کے وقت مجھے 12 ہفتوں کاوقت دیاگیاتھا۔فی الحال چھ ہفتے پورے ہو چکے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ انہیں نیٹ پر بولنگ شروع کرنے میں کم سے کم ایک مہینہ اور لگے گا۔ گیند باز نے کہامیں نے چوٹ لگنے کے بعد سے گیند نہیں پکڑی ہے۔میں چار ہفتے بعد گیند بازی کر پائوںگا۔مجھے دیکھنا ہے کہ جسم کیسے کام کر رہا ہے۔مجھے دیکھنا ہوگا کہ کیا میں اس طرح سے گیند بازی کرسکتا ہوں جیسے کہ میں چاہتا ہوں۔ ظہیر نے انگلینڈ دورے پر نہیں جا پانے پرمایوسی کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا میں گزشتہ سال سے
اس دورے کیلئے محنت کر رہا تھا۔میں ٹیسٹ میچوں پر توجہ دے رہا تھا۔یہاں تک کہ آئی پی ایل کے دوران بھی میرا باقاعدہ مشق انگلینڈ دورے کو لے کر تھی۔ان سب باتوں کو ذہن میں رکھتے ہوئے اس دورے پر نہیں جانا مایوس کن ہے۔ میں صرف امید کرتا ہوں کہ ہندوستانی ٹیم انگلینڈ کی سر زمین پر اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کرے۔ ظہیر نے اپنے ذاتی کوچ سدھیر نائک کی اس تبصرہ پر کوئی رد عمل کرنے سے بچے کہ یہ تیز گیند باز کو اس طرح کے چوٹ کے بعد بین الاقوامی سطح پر واپسی کرنے میں مشکل ہوگی۔ انہوں نے کہا میں ان کی نائک رائے کا احترام کرتا ہوں۔ابھی میں کچھ اور کہنے کی پوزیشن میں نہیں ہوں۔اگر آپ 35 سال کے ہیں تو ظاہر طور پر آپ سے 25 یا 27 سال کی عمر کے مقابلے میں مزید سوال پوچھے جائیں گے۔اہم بات یہ ہے کہ آپ جو سوچتے ہیں اس پر کام کریں۔ نائک کے تبصرے کی طرح، ظہیر نے سابق کپتان راہل دراوڑ کی اس رائے پر بھی کچھ کہنے سے انکار کر دیا کہ وہ ظہیر کو 120۔ 125 کلو میٹر فی گھنٹے کی رفتار سے گیند بازی سے اپنا کریئر ختم کرتے ہوئے نہیں دیکھنا چاہتے۔
میڈسن نے ومبلڈن سے نام واپس لیا
لندن۔ امریکہ کی میڈسن کیج کو بائیں ران کے پٹھوں کی چوٹ پر قابو پانے میں ناکام رہنے کی وجہ سے آج یاروسلاو شریدووا کے خلاف ومبلڈن ٹینس ٹورنامنٹ میں تیسرے راؤنڈ کے میچ سے ہٹنے کو مجبور ہونا پڑا۔ انیس سالہ میڈنسن کو ہفتہ کو میچ کے دوران چوٹ لگی تھی لیکن بعد میں اندھیرے کی وجہ سے میچ کو ملتوی کر دیا گیا تھا۔ میچ جب روکا گیا تو میڈسن پہلے سیٹ 6-7 سے گنوانے کے بعد دوسرے سیٹ میں 6-6 سے برابر چل رہی تھی۔انہیں اس دوران کورٹ پر علاج بھی کرانا پڑا۔