نئی دہلی۔ کپتان مہندر سنگھ دھونی کی فوج ہندوستانی کرکٹ کے جاں باز کہے جانے والے فیروز شاہ کوٹلہ میدان میں ویسٹ انڈیز کے خلاف ہفتہ کو دوسرے ایک روزہ بین الاقوامی کرکٹ میچ میں برابری حاصل کرنے کیلئے مضبوط ارادوں کے ساتھ اترے گی۔ ٹیم انڈیا کو پانچ میچوں کی سیریز کے پہلے ون ڈے میں کوچی میں 124 رن کی زبردست شکست کا سامنا کرنا پڑا تھا۔ اس ہار سے ہندوستانی ٹیم آئی سی سی ون ڈے رینکنگ میں اپنا چوٹی کا مقام گنواکر تیسرے مقام پر کھسک گئی۔ کوچی ون ڈے میںہندوستان کی بولنگ۔ بلے بازی اور فیلڈنگ تینوں ہی شعبوں
میں کافی مایوس کن کارکردگی رہی تھی۔کپتان دھونی جانتے ہیں کہ سیریز میں ان کیلئے اس ہار کے بعددوسرا ون ڈے کتنا معنی رکھتا ہے۔ اگر ٹیم انڈیا کوٹلہ میں واپسی نہیں کرتی ہے تو پھر اس کیلئے سیریز میں واپسی کرنا مشکل ہو جائے گا۔ عالمی چمپئن ہندوستان کیلئے تقریبا ایک سال کے وقفے کے بعد کھیلی جا رہی گھریلو سیریز میں بہت کچھ داؤ پر لگا ہوا ہے جبکہ آٹھویں نمبر کی کیریبین ٹیم کے پاس گنوانے کیلئے کچھ نہیں ہے۔ اس نے سیریز میں اچھی شروعات کی ہے اور اب دباؤہندوستان پر آ چکا ہے۔فیروزشاہ کوٹلہ میں سابقہ ریکارڈہندوستان کیلئے واپسی کی امیدباندھتا ہے۔ہندوستان نے مارچ 2006 کے بعد سے اس میدان پر آٹھ سالوں میں ایک بھی ون ڈے نہیں گنوایا ہے۔ہندوستان نے اس وقت انگلینڈ کو 39 رنز سے شکست دینے کے بعد اگلے چھ میچوں میں چار جیتے ہیں جبکہ ایک منسوخ رہا ہے اور ایک میں کوئی نتائج نہیں نکلا ہے۔ دونوں ممالک کے درمیان اس میدان پر واحد بار مقابلہ 23 اکتوبر 1989 کو ہوا تھا تب ویسٹ انڈیز نے 20 رنز سے کامیابی حاصل کی تھی۔ہندوستان کا کوٹلہ میں سابقہ ریکارڈ شاندار ہے لیکن کھلاڑیوں کو میدان میں اپنا انجام سدھارنا ہوگا۔ ڈھیلی بلے بازی سے میچ نہیں جیتے جا سکتے۔ کھلاڑیوں کو چمپئن لیگ کے ٹوینٹی?2 کی خمارسے باہر نکلنا ہو گا۔ یہ 50 اوور کا میچ ہے کوئی 20 اوور کا میچ نہیں۔ہندوستانی گیندبازوں میں کوچی میں بھونیشور کمار کو چھوڑکرباقی گیند بازوں نے رنز لٹانے میں کوئی کسر نہیں چھوڑی تھی جس کا فائدہ اٹھا کر مارلون سیملس نے ناٹ آئوٹ 126 رن اور ویسٹ انڈیز نے چھ وکٹ پر 321 رنز ٹھونک ڈالے تھے۔ بھونیشور نے اپنے دس اوور میں صرف 38 رنز دیے تھے جبکہ موہت شرما نے نو اوور میں 61 رن۔ محمد سمیع نے نو اوور میں 66 رن۔ روندر جڈیجہ نے 10 اوور میں 58 رن اور امت مشرا نے 10 اوور میں 72 رن لٹا ڈالے تھے۔ گیند بازوں کی گیند بازی کا عالم یہ تھا کہ انہوں نے 30 اضافی رنز دیے تھے جن میں17 وائڈ اور ایک نوبال شامل تھی۔ اس طرح ہندوستانی بولنگ نے 18 اضافی گیند یعنی تین اوور فالتو ڈالے تھے۔ گیند بازوں کی پریشانی کو بڑھانے کا کام کیا تھا آئوٹ فیلڈ میں فیلڈروں نے جن کے ہاتھوں کے نیچے سے نکل کر گیند نے سرحدی نشان پار کی تھی۔باقی کسر انتہائی خراب بلے بازی نے پوری کر دی۔ ٹاپ آرڈر کی ناکامی مسلسل جاری ہے۔ اوپنر شکھر دھون نے ضرور 68 رن بنائے لیکن وہ مکمل طور پر کنٹرول میں نہیں دکھائی دئے۔ اوپننگ شراکت میں ضرور 49 رن متعلقہ لیکن پھر 83 رنز تک چار ٹاپ بلے باز پویلین لوٹ گئے۔ سپر اسٹار بلے باز وراٹ کوہلی کی تیسرے نمبر پر مسلسل ناکامی ہندوستان کو کافی بھاری پڑ رہی ہے۔ گزشتہ کافی وقت سے ہندوستان کی امیدوں کا دار و مدار وراٹ کے کندھوں پر انحصار رہا ہے۔ لیکن یہ سجیلا بلے باز کا گولڈن ٹچ لاپتہ ہے اور اپنے گھریلو کوٹلہ میدان میں انہیں اپنا ٹچ تلاش کرنا ہوگا۔ اب اپنی زمین پر ایک اور میچ میں ناکامی وراٹ کیلئے مشکلات کھڑی کر سکتی ہے۔ وراٹ ہی نہیںاجنکیا رہانے۔ امباٹی رائیڈو۔ سریش رینا اورکپتان دھونی کو بھی رن بنانے کی ضرورت ہے۔ دھونی چمپئن لیگ جیت چکے ہیں لیکن اب انہیں اگلے سال کے عالمی کپ کی طرف دیکھنا ہے۔ دوسرے ون ڈے میں آخری الیون میں کوئی تبدیلی نہیں ہونا ہے اور تمام کھلاڑیوں کو دوسرے ون ڈے میں موقع ملے گا جو کچھ میں ناکام رہنے کی صورت میں آخری موقع بھی ہو سکتا ہے۔دوسری طرف کیریبین ٹیم پہلا ون ڈے جیتنے کے بعداعتمادسے لبریز نظر آ رہی ہے۔ ایسا لگ ہی نہیں رہا ہے کہ یہ وہی ٹیم ہے جو پہلے ون ڈے سے قبل دو پریکٹس میچوں میںہندوستان سے ہار گئی تھی۔ کسی ایک کھلاڑی کی لاجواب کارکردگی کسی ٹیم کو کس طرح تبدیل کرتی ہے اس کا مثال ہیں مارلون سیملس جن کے ناٹ آئوٹ سنچری نے کیریبین ٹیم کے لئے ٹانک کا کام کیا ہے۔ کرس گیل جیسے طوفانی اوپنر کے نہیں ہونے کے باوجود ویسٹ انڈیز نے 300 سے اوپر کا اسکور بنایا اور اس کے گیند بازوں نے ہندوستانی بلے بازی کو 197 رن پر سمیٹ دیا۔ حالانکہ ایک وقت ہندوستان نے اپنے نو وکٹ محض 155 رن پر گنوا دیئے تھے۔روی رامپال۔ جیروم ٹیلر ڈیون براوو اور سیملس نے کافی اچھی گیند بازی کی۔ ہندوستانی لائن اپ کو باندھے رکھا۔ہندوستانی ٹیم جہاں بکھری دکھائی دے رہی تھی وہیں کیریبین ٹیم فارم ہے۔ دھونی کی فوج کو اگر واپسی کرنی ہے تو اسے کوٹلہ کے قلعہ میں ایک مضبوط یونٹ کی طرح اپنا دم دکھانا ہوگا۔
٭٭٭٭٭٭