دو ہفتہ میں بورڈ میں جواب دینے کا حکم
لکھنؤ: اترپردیش شیعہ سینٹرل وقف بورڈ کے خلاف عدالت کی پناہ میں گئے لکر کنگ وجے مالیا کی عرضی خارج کرتے ہوئے عدالت نے دو ہفتہ میں بورڈ میں اپنی بات رکھنے کاحکم دیا ہے۔ یہ اطلاع بورڈ کے چیئر مین وسیم رضوی نے دی۔ انہوں نے بتایا کہ وقف املاک پر غیر قانونی طریقہ سے شراب فیکٹری چلانے کی شکایت پر بورڈ نے وجے مالیا کو نوٹس بھیج کر اپنی بات رکھنے کو کہا تھا۔ اس سلسلہ میں بورڈ نے آخری تاریخ دو نومبر دی تھی جبکہ مالیا عدالت چلے گئے لیکن وہاں سے بھی انہیں راحت نہیں ملی۔ عدالت نے دو ہفتہ کے اندر بورڈ میں اپنی بات رکھنے کا حکم دیا ہے۔ واضح رہے کہ شیعہ وقف بورڈ میں درج میرٹھ کا وقف نمبر آئی- ۲۵۵۴ پر وجے مالیا کو غیر قانونی طریقہ سے شراب فیکٹری چلانے کی شکایت پربورڈ نے نوٹس بھیجا تھا۔ بورڈ کے کئی بار تاریخ دینے پر یونائٹیڈ اسپرٹس کی جانب سے ایڈوکیٹ عبدالرزاق خاں نے بورڈ میں حاضر ہوکر جواب دینے کیلئے وقت مانگا۔
نئے رکن کی تقرری کے سلسلے میں کشمکش:- اترپردیش شیعہ وقف بورڈ کی رکن رہیں رکن اسمبلی سیدہ شاداب فاطمہ کے کابینہ میں شامل ہونے کے بعد ان کا عہدہ خالی ہو گیا ہے ۔ ایسے میں بورڈ کے چیئر مین نئے رکن کی تقرری کے سلسلہ میں کشمکش میں ہیں ۔ وقف ایکٹ کی دفعہ ۱۴اے-۱ میں بندوبست ہے کہ مرکزی یا ریاستی سطح کا وزیر شیعہ وقف بورڈ کے رکن کے عہدہ پر نہیں رہ سکتا۔ موجودہ وقت میں شاداب فاطمہ کے وزیر بننے کے بعد اب بورڈ میں ایک خاتون رکن باقی ہے جبکہ بورڈ میں دو خاتون اراکین ہونی چاہئے۔ چیئر مین وسیم رضوی نے بتایا کہ سکریٹری اقلیتی بہبود کو اس سلسلہ میں خط لکھ کر مطلع کیا جائے گا ۔