نئی دہلی۔ محمد سمیع اگرچہ فارم سے دوچار رہے ہوں لیکن ہندوستان کی 1983 کی عالمی چمپئن ٹیم کے رکن سنیل والسن کا خیال ہے کہ مغربی بنگال کی یہ تیز گیند باز آئندہ کرکٹ ورلڈ کپ میں اہم کردار نبھائے گا۔بائیں ہاتھ کے تیز گیند باز والسن کو 1983 کے ٹورنامنٹ میں ایک بھی میچ کھیلنے کا موقع نہیں ملا تھا۔ انہوں نے کہا کہ سمیع کو آسٹریلیا اور نیوزی لینڈ میں ہندوستانی تیز گیند بازی حملہ کی قیادت کرنی چاہئے۔دہلی اور ریلوے کی طرف سے پہلی قسم میچ کھیلنے
والے والسن نے کہا سمیع ہندوستان میں ون ڈے میچوں میں اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کیا۔
صحیح لائن پر گیند بازی کرنا مسئلہ ہے لیکن جلد وکٹ لے کر اپنے مخالف کو دباؤ میں لانا ضروری ہے۔ اس لئے وہ یقینی طور پر ٹیم کا اہم بولر گا۔ اسے تیز گیند بازی محکمہ کی قیادت کرنی ہوگی اور وہ سب سے سینئر گیندبازوں میں سے ایک ہے۔کپل دیو، بلوندر سنگھ سندھو، مدن لال، راجر بننی اور مہیندر امرناتھ کی موجودگی میں والسن کو 1983 میں ایک بھی میچ کھیلنے کا موقع نہیں ملا تھا۔ انہوں نے کہا کہ 1983 کے ورلڈ کپ ٹیم میں اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والے کھلاڑی تھے۔والسن نے کہا،وہ تمام اچھے مظاہرہ کرنے والے کھلاڑی تھے۔
میرے کہنے کا مطلب ہے کہ آل راؤنڈر ہمیشہ میچ کا رخ تبدیل کرنے والے ہوتے ہیں کیونکہ ان سے نہ صرف آپ کی بلے بازی کو مضبوطی ملتی ہے بلکہ بولنگ میں بھی اختیارات پیدا ہوتے ہیں۔ ہندوستان نے آسٹریلیا دورہ میں اچھی کارکردگی کا مظاہرہ نہیں کیا لیکن والسن کا خیال ہے کہ ون ڈے میں کسی بھی وقت نظارہ بدل سکتا ہے۔ انہوں نے کہا،بہترین ٹیموں کے ساتھ ایسا ہوتا ہے۔ بیرون ملک کھیلنا چیلنج ہوتا ہے۔ ٹیم میں کئی نئے کھلاڑی جو اپنی جگہ پکی کر رہے ہیں۔ تبدیلی کے دور میں ایسا کسی بھی ٹیم کے ساتھ ہو سکتا ہے۔