نئی دہلی۔وجے ہزارے یک روزہ کرکٹ ٹورنامنٹ میں رنر رہی پنجاب کی کپتانی کرنے والے آف اسپنر ہربھجن سنگھ گھریلو سرکٹ میں اپنی کارکردگی سے خوش ہیں اور 2015 ورلڈ کپ کیلئے قومی ٹیم میں واپسی چاہتے ہیں۔ورلڈ کپ 2011 جیتنے والی ہندوستانی ٹیم کے رکن رہے ہربھجن نے کہامیری نظریں ورلڈ کپ پر ہیں۔ میں آسٹریلیا اور نیوزی لینڈ میں ہونے والے ٹورنامنٹ میں ٹیم کا حصہ بننا چاہتا ہوں۔ کسی بھی کھلاڑی کیلئے ورلڈ کپ بڑا ٹورنامنٹ ہے اور میں نے امیدیں نہیں چھوڑی ہے۔ انہوں نے کہا روز میں اٹھتا ہوں تو مثبت سوچتا ہوں کہ میں ٹیم کا حصہ بننے جا رہا ہوں۔ میں ہندوستان کیلئے پھر کھیلنے کو لے کر خود کو حوصلہ افزائی کرتا رہتا ہوں۔ میں سارے میچ کھیلنا چاہتا ہوں تاکہ ٹیم میں واپسی کر سکوں۔ قومی ون ڈے ٹورنامنٹ میں اچھی کارکردگی کے بعد پنجاب کو فائنل میں کرناٹک نے ہرا دیا لیکن کپتان ہربھجن ٹیم کی کارکردگی سے خوش ہیں۔ انہوں نے کہا میں اپنی گیند بازی اور ٹیم کی کارکردگی سے خوش ہوں۔ مجھے اپنے کھلاڑیوں پر فخر ہے۔ یہ بدقسمتی کی بات ہے کہ ایک دن کی خراب کارکردگی کی وجہ سے ہم ٹرافی نہیں جیت سکے۔انہوں نے کہا ہم سخت محنت کرتے رہیں گے اور آنے والے وقت میں نتائج خود بخود ملیں گے۔ہندوستان کیلئے 101 ٹیسٹ اور 229 ون ڈے کھیل چکے ہربھجن کو آسٹریلیا میں کھیلنے کا کافی تجربہ ہے اور انہوں نے کھلاڑیوں کو مشورہ بھی دیا۔ہربھجن نے کہاآسٹریلیا میں اچھی کارکردگی کا بہترین طریقہ مثبت بنے رہنا ہے۔لوگ کہہ رہے ہیں کہ یہ ان کی سب سے کمزور ٹیم ہے۔ مجھے پتہ ہے کہ یہ وہ ٹیم نہیں ہے جو پانچ یا دس سال پہلے ہوا کرتی تھی جس کے خلاف ہم کھیلے تھے۔انہوں نے کہالیکن آسٹریلوی کھلاڑیوں کو ہم جانتے ہیں اور وہ اپنی سرزمین پر وہ کافی خطرناک ثابت ہوتے ہیں۔ وہ اچھا کرکٹ کھیلتے ہیں اور ان کو شکست دینے کیلئے جارحیت اور مثبت سوچ چاہئے۔اینڈریو سائمنڈس کے ساتھ 2007۔ 08 دورے پر منکی گیٹ تنازعہ میں الجھے ہربھجن نے کہا کہ جارحیت کے معنی چھینٹا کشی نہیں ہے۔انہوں نے کہا جارحیت سے میرا مطلب چھینٹا کشی یا غلط چیزوں کو نہیںکرنا ہے۔جارحیت آپ کے کھیل سے آتی ہے۔آپ کوکھیل کو کنٹرول بنا کر انہیں دباؤ میں لانا ہوگا اور یہی جارحیت ہے۔