سڈنی۔مائیکل کلارک اگرچہ 14 فروری سے شروع ہو رہے ورلڈ کپ کیلئے فٹ ہونے کی ڈیڈ لائن تک ٹیم میں واپسی کر لیں لیکن کرکٹ آسٹریلیا کے کئی افسر 50 اوور کی اس مقابلے کے بعد
کو مکمل وقت کپتان بنانے پر غور کر رہے ہیں۔ کلارک کے مسلسل فٹنس سے جوجھنے اور ہندوستان کے دورے کے دوران مسلسل دستیاب نہیں رہنے سے کرکٹ آسٹریلیا کو ٹیسٹ اور ون ڈے میں کپتانی کو لے کر اختیارات کا استعمال کرنا پڑا اور پتہ چلا ہے کہ افسران اس سال انگلینڈ کے ایشز دورے سے پہلے کپتانی کا مستقل تبدیلی چاہتے ہیں ۔میڈیا کے مطابق ذرائع نے بتایا کہ 33 سالہ کلارک کے ٹیم میں رہنے کیلئے مثالی صورت حال یہ ہوگی کہ عالمی معیار کے بلے باز ہونے کے سبب فٹ ہونے پر وہ آسٹریلیا کی الیون کا حصہ رہے لیکن اسمتھ کی کپتانی میں کھیلے۔ سی اے کے چیف ایگزیکٹو آفیسر جیمز سدرلینڈ نے اگرچہ آج کلارک کے تناظر میں کہا کہ کھلاڑی اور کپتان کے طور پر اب بھی مائیکل پر ان کو کافی بھروسہ ہے۔ لیکن اگر خبروں کو صحیح مانا جائے تو گزشتہ تین ماہ میں کپتان کے عوامی کام سے جڑنے اور آسٹریلوی ٹیم کے ساتھیوں کے درمیان بڑھتی دوری سے تشویش ہے۔ سدرلینڈ اور سی اے کے ٹیم پرفاررمینس منیجر پیٹ کووارڈ دونوں نے اگرچہ اس بات سے انکار کیا کہ کلارک کو تبدیل کرنے کو لے کر بحث کی گئی۔کپتانی کو لے کر کسی بھی فیصلے کو سی اے کے بورڈ کی حمایت ملنا ضروری ہے لیکن یہ مارش کی قیادت والے منتخب پینل کی سفارش پر انحصار کرے گا۔ کلارک نے اس ہفتے کہا تھا کہ وہ طویل کپتانی کرنا چاہتے تھے۔ انہوں نے کہا تھا کہ انہوں نے یہ اعزاز حاصل کیا ہے۔اسمتھ نے بھی کپتان کو لے کر زیادہ بیان بازی نہیں کی۔ انہوں نے کہا عارضی طور پر کپتانی کرنا اچھا ہے اور میں نے اس کا لطف اٹھایا۔ مجھے مستقبل کو لے کر اس کے بارے میں سوچنا پسند نہیں ہے۔