نئی دہلی، 6 نومبر (یو این آئی) وزیراعظم نریندر مودی نے آج ان قیاس آرائیوں کے درمیان کہ وہ اپنی وزارتی کونسل میں پہلی مرتبہ اہم تبدیلیاں کرنے جارہے ہیں
، صدر جمہوریہ پرنب مکھرجی سے ملاقات کی۔
کابینہ میں توسیع اور ردوبدل کے حوالے سے کل اس وقت قیاس آرائیاں شروع ہوگئیں جب گوا کے وزیراعلی منوہر پاریکر کے تعلق سے کہا گیا کہ وہ وزیر دفاع بنائے جا سکتے ہیں۔ مسٹر پاریکر نے وزیراعظم اور حکمراں بی جے پی کے اعلی رہنماوں سے ملاقات بھی کی تھی۔
ہرچندکہ گوا کے وزیراعلی نے ان قیاس آرائیوں سے دوری اختیار کی اور کہا کہ انہوں نے مرکزی کابینہ میں اپنی شمولیت کے امکان کے تعلق سے کوئی بات چیت نہیں کی۔
نامہ نگاروں سے بات چیت کرتے ہوئے مسٹر پاریکر نے کہا تھا کہ انہوں نے ایسی کوئی بات کی ہی نہیں لہذا قیاس آرائیوں کے گھوڑے کیوں ڈورائے جارہے ہیں۔
پتہ چلا ہے کہ مسٹر ارون جیٹلی کے علاوہ کئی کابینی وزیروں کی وزارتی زمہ داریاں نئے وزیروں کو دی جا سکتی ہیں۔ یہ بھی اشارہ ملا ہے کہ مسٹر جیٹلی جو حال ہی میں آپریشن کے مرحلے سے گزرے ہیں وزارت دفاع کی ذمہ داری سے دستبردار ہوسکتے ہیں۔
اطلاعاتی تکنالوجی اور قانون کے وزیر روی شنکر پرساد اور اطلاعات و نشریات کے علاوہ ماحؤلیات کے وزیر پرکاش جاوڈیکر کے پاس بھی دو دو وزارتیں ہیں ۔
وزارتی کونسل میں جن دیگر بی جے پی لیڈروں کی شمولیت کی خبر گرم ہے ان میں یشونت سنہا کے بیٹے جینت سنہا اور ہنس راج اہیر کے نام شامل ہیں۔