لکھنؤ(بیورو)ریاستی حکومت نے بندیل کھنڈ سمیت ریاست کے ہر علاقے کے کسان کے کھیتوںتک پانی پہنچانے کی آج اہم اسکیم کا افتتاح کیا۔ وزیراعلیٰ اکھلیش یادو نے محکمہ آبپاشی کے تین ہزار ۹۰کروڑ روپئے کی لاگت کی واٹر سیکٹر ری اسٹریکچرنگ پروجیکٹ کے دوسرے مرحلے کا افتتاح کیا۔ عالم بینک کی مدد سے واٹر ری اسٹریکچرنگ کا پانچ سو پندرہ
ملین ڈالر کا یہ پروجیکٹ ہے ۔ جس کا پہلا مرحلہ ۷۴۷کروڑ کی لاگت سے ۲۰۱۱ میں ختم ہوگیا تھا ۔ اس پروگرام میں عالمی بینک کے افسر بھی شامل ہوئے۔
محکمہ آبپاشی کے اس پروجیکٹ کے تحت نہروں کی صلاحیت میں اضافہ کرکے ٹیل تک پانی پہنچایا جائیگا۔ پروجیکٹ کے دوسرے مرحلے سے ۱۶اضلاع ایٹہ ، اٹاوہ ، فیروزآباد، فرخ آباد، کوشامبی ، بارہ بنکی ، امیٹھی ، کاس گنج، مین پوری ، قنوج، اوریا، کانپور دیہاتی، کانپورشہر ، فتح پور ، رائے بریلی اور للت پور کے کسانوں کو براہ راست فائدہ ہوگا۔ اس پروجیکٹ سے آبپاشی کے کاموں میں ۳۷فیصد کا اضافہ ہوگا یعنی ۵ء۱۲لاکھ ہیکٹیر آراضی کی آبپاشی میں اضافہ ہوگا۔ عالمی بینک نے ایک فیصد کی شرح سود سے ریاستی حکومت کو رقم مہیا کرائی ہے۔ پروجیکٹ کے دوسرے مرحلے کا افتتاح اپنی قیام گاہ پر کرتے ہوئے وزیراعلیٰ اکھلیش یادو نے کہا کہ اس پروجیکٹ سے کسانوں کو آبپاشی کیلئے کافی پانی ملے گا۔ انہوں نے کہا کہ ملک کی جی ڈی پی کے اعداد وشمار کسانوں کی فصل پر منحصر ہیں۔ اس پروجیکٹ سے کسانوں کی پیداوار میں اضافہ ہوگا۔ انہوں نے بی ایس پی حکومت پر حملہ کرتے ہوئے کہا کہ سابقہ حکومت میں سب کام بند تھے۔ حکومت بدلنے کے بعد کام میںتیزی آئی ہے ۔ وہیں وزیرآبپاشی شیوپال سنگھ یادو نے کہا کہ حکومت بننے کے بعد بہت چیلنج تھے ۔ کافی پروجیکٹ نامکمل پڑے ہوئے تھے۔
اس سال پورے محکمے نے مل کر کام کیا اسی کا نتیجہ ہے کہ اس سال سیلا ب میں پوروانچل کا صرف ایک باندھ ٹوٹا ابھی سے ہی باندھوں کی مرمت کا کام شروع کردیا گیا ہے آئندہ دو برس کے اندر بندیل کھنڈ کے ہرگھر میں پینے اور ہر کھیت میں آبپاشی کیلئے پانی پہنچادیا جائے گا۔ وہیں عالمی بینک کے کنٹری ڈائرکٹر اونو روہل نے کہا کہ یہ پروجیکٹ ہم سب کا ہے جتنے پانی کی ضرورت ہوگی اتنا پانی ملے گا۔ چیف سکریٹری جاوید عثمانی نے کہا کہ اترپردیش میں آبپاشی کی تاریخ قدیم ہے وقت کے ساتھ آبپاشی کیلئے نہر سسٹم بدلتا رہا ۔ اس پروگرام میں وزیرصحت احمد حسن ، وزیرزراعت آنند سنگھ، کیلاش یادو، عالمی بینک کے ٹاسک ٹیم لیڈر ونسٹن یو، رکن اسمبلی شاداب فاطمہ ، کمشنر زراعت آلوک رنجن ، پرنسپل سکریٹری آبپاشی دیپک سنگھل، پروجیکٹ سے وابستہ ۱۶اضلاع کے ضلع مجسٹریٹ اور کسان شامل تھے۔ عالمی بینک کے کنٹری ڈائرکٹر اونو روہل جب اپنے خطاب کیلئے کھڑے ہوئے تو سب نے یہی سوچا تھا کہ وہ انگریزی میں خطاب کریں گے، لیکن انہوں نے نمستے کے ساتھ اپنا خطاب ہندی میں شروع کیا۔ سبھی نے تالیاں بجا کر ان کا خیر مقدم کیا ۔ وزیراعلیٰ اکھلیش یادو کو بھی کہنا پڑ اکہ آج اس پروگرام میں سب سے زیادہ حیرانی انہیں روہل کی ہندی بولنے پر ہوئی۔