آئی ایس پی آر کا کہنا ہے کہ دتہ خیل میں فوجی کارروائی میں 17 شدت پسند مارے گئے ہیں
پاکستان کے قبائلی علاقے شمالی وزیرستان میں جیٹ طیاروں کی بمباری جبکہ خیبر ایجنسی اور اورکزئی ایجنسی میں شدت پسندوں کے ساتھ جھڑپوں میں 36 شدت پسند ہلاک ہوئے ہیں۔
مقامی ذرائع نے بتایا کہ فوجی آپریشن ضرب عضب میں سکیورٹی فورسز نے منگل کو شمالی وزیرستان کے علاقے دتہ خیل میں شدت پسندوں کے خلاف کارروائی کی۔ جیٹ طیاروں نے دتہ خیل میں کژا مداخیل کے مقام پر دو ٹھکانوں کو نشانہ بنایا۔
اس کارروائی میں مقامی ذرائع کے مطابق آٹھ شدت پسند ہلاک ہوئے ہیں۔ ہلاک ہونے والے
افراد میں غیر ملکی شامل ہیں۔
تاہم سرکاری ذرائع ابلاغ کے مطابق پاکستانی فوج کے شعبہ تعلقات عامہ آئی ایس پی آر کا کہنا ہے کہ دتہ خیل میں کی جانے والی کارروائی میں 17 شدت پسند مارے گئے ہیں۔
مقامی ذرائع کے مطابق دتہ خیل کے اس علاقے میں عام لوگ موجود نہیں ہیں بلکہ زیادہ تر شدت پسند ہیں جن کے خلاف یہ کارروائی کی گئی۔
شمالی وزیرستان میں فوجی آپریشن ضرب عضب اس سال جون میں شروع کیا گیا تھا جس میں حکام کے مطابق اب تک 1200 سے زیادہ شدت پسند ہلاک ہو چکے ہیں۔ ہلاک ہونے والے شدت پسندوں میں اب تک کوئی زیادہ اہم شدت پسندوں کے نام سامنے نہیں آئے ہیں۔
خیبر اور اورکزئی ایجنسی
خیبر ایجنسی میں وادی تیراہ کے دور دراز علاقے اکا خیل میں شدت پسندوں نے سکیورٹی فورسز کی چوکی پر حملہ کیا جس پر سکیورٹی فورسز نے جوابی کارروائی کی۔ اس کارروائی میں چار شدت پسند ہلاک اور چھ زخمی ہوئے ہیں۔
خیبر ایجنسی میں 17 اکتوبر سے فوجی آپریشن خیبر ون شروع کیا گیا تھا جہاں اطلاعات کے مطابق سکیورٹی فورسز کو سخت مزاحمت کا سامنا ہے۔ اکا خیل کا یہ علاقہ اورکزئی ایجنسی کی سرحد کے قریب واقع ہے۔
اورکزئی ایجنسی میں ذرائع کے مطابق شدت پسندوں نے شیرین درہ اور خزینہ کے مقام پر سکیورٹی فورسز کی چوکیوں پر حملے کیے۔ اطلاعات کے مطابق سکیورٹی فورسز نے جوابی کارروائی کی اور اس جھڑپ میں 15 شدت پسند ہلاک جبکہ چار سکیورٹی اہلکار زخمی ہوئے ہیں۔
یہ علاقے خیبر ایجنسی کی سرحد کے قریب واقع ہیں۔ مقامی ذرائع نے بتایا کے شدت پسندوں نے چوکیوں پر حملہ رات دو سے تین بجے کے درمیان کیا۔