سیتاپور (بھاشا)وزیر اعلیٰ اکھلیش یادو نے بی جے پی وزیر اعظم منصب کے امیدوارنریندر مودی کے گجرات ماڈل کو مضحکہ خیز قرارد یتے ہوئے کہا کہ بی جے پی کو پہلے یہ بتانا چاہئے کہ ماڈل کیاہے۔وزیراعلیٰ آج یہاں ایک انتخابی جلسہ کو خطاب کررہے تھے۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی والے گجرات ماڈل لے کر آئے ہیں۔ یہ ماڈل کیا ہے پتہ نہیں۔کتنے لوگ اس ماڈل کے بارے میں جانتے ہیں ۔ وزیر اعلیٰ نے کہا کہ یہ ایک دھوکہ ہے ۔مودی پر نکتہ چینی کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ نے کہا کہ وہ بی جے پی کے نہیں وشوہندوپریشد ،آرایس ایس اور بجرنگ دل کے امیدوار ہیں۔انہوں نے کہا کہ بی جے پی کے پاس کوئی مدعا اور پروگرام نہیں ہے اس لئے اب وہ ٹوجی ،تھری جی اور اب جیجا جی کی بات کررہے ہیں۔ ان کے بارے میں آپ لوگوں میں سے کتنے لوگ واقف ہیں۔ کیا یہ مدعے ہیں جن پر الیکشن لڑا جارہاہے۔ اکھلیش نے بی جے پی اور کانگریس کو ایک ہی سکہ کے دوپہلو قراردیتے ہوئے کہا کہ ایک کے زمانے میں ٹوجی بدعنوانی معاملہ شروع ہوااور دوسری کی ریاست میں تھری جی۔ بی جے پی کے اکثریت کے دعوے پر سوال کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ انہیں آندھراپردیش،تمل ناڈو،بہار،مغربی بنگال اور اڑیسہ سے کتنی نشستیں مل رہی ہیں۔وہ ملک میں کہیں ہیں نہیں اس کے بعد وہ نشستیں کہاں سے حاصل کریں گے۔ وزیر اعلیٰ نے ریاست میں سماجوادی پارٹی اور مرکزمیں تیسرے محاذ کی پارٹیوں کو زیادہ سے زیادہ نشستوں پر کامیابی کی یقین دہانی کراتے ہوئے کہا کہ حکومت تیسرے محاذ کی ہی بنے گ
ی۔