لکھنؤ۔(نامہ نگار)۔ وزیر اعلیٰ اکھلیش یادو نے آج اپنی سرکاری رہائش گاہ پر کامدھینو اور پولٹری فارم ترقی پالیسی کے تحت تقریباً دو ہزار کروڑ روپئے سرمایہ کی شاخوں کا افتتاح اور سنگ بنیاد رکھا۔ اس موقع پر انہوں نے مچھوا آواس کے مستفیدین کو سرٹیفکیٹ تقسیم کئے اور انیس موبائل فش پارلروں کو ہری جھنڈی دکھاکر روانہ کیا اس کے علاوہ وزیر اعلیٰ نے گائے و بھینس ڈیری فارم نبلیٹ بارہ بنکی میں مویشی پروری تربیت مرکز مہانگر لکھنؤ کا سنگ
بنیاد بھی رکھا۔ مذکورہ تینوں اکائیوں پر تقریباً ۱۳۵ کروڑ روپئے خرچ کئے جائیں گے۔ اس موقع پر وزیر اعلیٰ نے نشاد، ملاح، بھر ، باتھم، ترہا، راج بھر، کیوٹ، کشیپ وغیرہ ۱۷ذاتوں کو ریاستی حکومت کے تمام محکموں کی اسکیموں کے تحت ۷۔۵ فیصد قرض مہیا کرانے کا اعلان کیا۔ مذکورہ ذاتوں کو درجہ فہرست ذات میں شامل کرنے کیلئے مرکزی حکومت کو ریاستی حکومت کے ذریعہ بھیجی گئی ہے۔ مسٹر یادو نے مزید کہا کہ مچھوا آواس کو لوہیا دیہی رہائشی اسکیم سے منسلک کیا جائے تاکہ اسکیم کے تحت مستفیدین کو مکان کیلئے ایک لاکھ ۶۰ ہزار روپئے فراہم کرائے جا سکیں۔ انہوں نے کہا کہ کامدھینو ڈیری اسکیم کے تحت مستفیدین سے جو درخواستیں موصول ہوئی ہیں آئندہ بجٹ تجاویز میں ان تمام درخواستوں کو شامل کرنے کا بندوبست کیا جائے گا۔ ریاستی حکومت کی کوششوں کے سبب ریاست میں دودھ اور انڈوں کی پیداوار میں اضافہ کیا جائے گا ۔ انہوں نے کہا کہ آئندہ تین ماہ میں اٹاوہ میں قائم کی جا رہی مدر ڈیری میں پیداوار شروع ہو جائے گی اس کے علاوہ کانپور ضلع کانپور شہر و دیہات اور لکھنؤ میں امول ڈیری کی شاخیں قائم ہونے سے کاشتکاروں کو فائدہ ملے گا۔ انہوں نے کہا کہ اس سے صاف ظاہر ہے کہ مختلف محکمے اپنی اسکیموںکو موثر طریقہ سے چلا رہے ہیں۔
وزیر اعلیٰ نے کہا کہ موجودہ ریاستی حکومت کے ذریعہ عوام کے مفاد کیلئے چلائی جا رہی مختلف اسکیموں اور ترقیاتی کاموں سے ریاست کی تصویر بدلی ہے۔ وزیر اعلیٰ نے یقین دلایا کہ مستقبل میں سماج کے تمام طبقوں کی بہتری کیلئے موجودہ کاموں کے علاوہ دیگر نئی اسکیموں کو نافذ کیا جائے گا آج کامدھینو ڈیری اسکیم کی ۱۸؍ اکائیوں کا افتتاح اور اکتیس اکائیوں کا سنگ بنیاد رکھا گیا۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ اسکیم کے تئیں لوگوں کے جوش کو دیکھتے ہوئے ان کی تعداد میں اضافہ کیا جائے گا۔ وزیر اعلیٰ نے کہا کہ کامدھینو ڈیری اسکیم اور پولٹی فارم ترقیاتی پالیسی کے تحت قائم کی گئی اکائیوں کے سبب تقریباً بیس لاکھ اضافی دودھ اور ایک کروڑ انڈوں کی اضافی پیداوار ہوگی۔ پروگرام میں ریاستی حکومت کے وزراء اور سینئر افسران موجود تھے۔