لکھنؤ۔ (نامہ نگار)۔ گوری قتل کیس کے سلسلہ میں وزیر اعلیٰ نے پولیس محکمہ پر سخت ناراضگی ظاہر کرتے ہوئے لکھنؤ کے ضلع مجسٹریٹ اور ایس ایس پی کو اپنی رہائش گاہ پر طلب کیا اور بری طرح سے پھٹکار لگاتے ہوئے ایس ایس پی کو سخت ہدایت دی کہ کنٹرول روم ۱۰۰ پر کال ریسیو نہ کر کے اس پر کارروائی نہ کرنے والے پولیس اہلکاروں پر سخت رویہ اختیار کیا جائے گا۔ وزیر اعلیٰ نے کہاکہ ۱۰۰ پر آنے والی کال پر پولیس فوراً موقع پر پہنچے اور معاملہ کی کارروائی کرے۔ وزیر اعلیٰ کے سخت رخ کے بعد پولیس ڈائریکٹر جنرل اے کے جین نے پی جی آئی علاقہ میں موقع واردات کا معائنہ کیا اور کہا کہ پورے شہر کی پولیسنگ کااب وہ خود جائزہ لیں گے۔ وزیر اعلیٰ نے ایس ایس پی کو پھٹکار لگاتے ہوئے کہا کہ جن پولیس اہلکاروں کی لاپروائی کے سبب طالبہ کی جان گئی ہے ان کو طلب کر کے ان کے خلاف سخت طریقہ سے پیش آیا جائے گا۔
وزیر اعلیٰ نے ایس ایس پی سے سخت رویہ اپناتے ہوئے کہا کہ پولیس اہلکاروں پر دھیان دیا جائے اور جو پولیس اہلکار لاپرواہ ہیں ان کے خلاف کارروائی کی جائے۔ وزیر اعلیٰ نے کہاکہ اس بات کا بھی خیال رکھا جائے کہ مستقبل میں اس قسم کی واردات سننے کو نہ ملے۔ پی جی آئی میں قتل کر کے طالبہ کے پھینکے گئے ٹکڑوںکی کڑی جوڑنے میں لکھنؤ پولیس ناکام ہوتی دکھ رہی ہے۔
معاملہ میں ایس ٹی ایف کو لگایا گیا ہے۔ پولیس کی ناکامی کے بعد اس قتل کیس کی کمان ایس ٹی ایف کے ہاتھوں میں سونپ دی گئی ہے۔ ادھر حراست میں لئے گئے لڑکوں سے کوئی خاص اطلاع نہیں ملی ہے ۔ معاملہ سے جڑے ایک نوجوان کا پولیس کا شک گہرا ہو گیا ہے۔ فی الحال وہ پولیس کی حراست میں ہے۔ ادھر سی سی ٹی وی فوٹیج کی کوالٹی خراب ہونے سے ہیلمٹ پہنے موٹر سائیکل نوجوان اور گاڑی کا نمبر صاف نظر نہیں آرہا ہے۔ فی الحال پولیس نے فوٹیج کو فورینسک ٹیم کے پاس بھیجا ہے۔