لکھنؤ(نامہ نگار)وزیر اعلیٰ اکھلیش یادو نے آج یہاں اپنی سرکاری قیام گاہ پر آبپاشی، تعمیرات عامہ، ہاؤسنگ، سیاحت، شہری ترقیات اورتوانائی کے تقریباً۱۸۸۳کروڑ روپئے کے پروجیکٹ کاسنگ بنیاد رکھا۔ان میں ڈاکٹر رام منوہر لوہیا، ٹیوب ویل پروجیکٹ کے تحت ۳۰۷کروڑ روپئے کی لاگت سے ۱۸۲۰سرکاری ٹیوب ویلوں کی نقاب کشائی ، تقریباً ۹۸۰کروڑ روپئے کی لاگت کے ۲۷سڑک پروجیکٹ، ۴۱ء۱۰۸کروڑ روپئے کی لاگت کے تاج گنج پروجیکٹ
، آگرہ ۹۵ء۳۰۶کروڑ روپئے کی آگرہ انر رنگ روڈ پروجیکٹ کا پہلا مرحلہ تقریباً ۱۲ء۲۱کروڑ روپئے کی لاگت سے سئیاں سے اٹاوہ روڈ پر شمس آباد میں بائی پاس کی تعمیر ، تقریباً ۷۸ء۹۷کروڑ روپئے کی لاگت سے شمس آباد سیوریج پروجیکٹ ، تقریباً ۴۵ء۲۵کروڑ روپئے لاگت کے شمس آباد پینے کے پانی کے پروجیکٹ کی تشکیل نو اور شمس آباد میں تقریباً۰۸ء۳۶ کروڑ روپئے کے ۱۳۲کے وی بجلی گھر کی تعمیر کا سنگ بنیاد بھی شامل ہے۔
اس موقع پر وزیر اعلیٰ نے وقت پر مکمل کرنے کی ہدایت دیتے ہوئے کہا کہ تاج محل پوری دنیا میں مشہور ہے لیکن جب سیاح تاج محل دیکھنے کیلئے آگرہ آتے ہیں تو انہیں تاج گنج میں سہولتوں کے فقدان کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ اس سے ملک و بیرون ملک میں ریاست کی شبیہ متاثرہوتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ تاج گنج پروجیکٹ سے اس علاقے کی تزئین کاری ہوگی اور یہاں عالمی سطح کی سہولتوں کو فروغ دیا جائے گا۔ جس سے سیاحوں کو سہولت ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ اسی طرح جمنا ایکسپریس وے کا پورا فائدہ حاصل کرنے کیلئے آگرہ انر رنگ روڈ منصوبہ کا مکمل ہونا انتہائی ضروری ہے انہوں نے منصوبہ کی شروعات کرنے پر اظہار مسرت کرتے ہوئے کہا کہ ان دونوں پروجیکٹوں سے تاج محل دیکھنے والے سیاحوں کی تعداد میں اضافہ ہوگا اور اس کا فائدہ ریاست کے عوام کو ملے گا۔
مسٹر یادو نے کہا کہ موجودہ حکومت کے برسرِ اقتدار آنے کے بعد ریاست میں آبپاشی اور تعمیرات عامہ شعبوں میں کافی کام ہوا ہے پہلے سے نامکمل پروجیکٹوں کو مکمل کرایا گیا ہے۔ ساتھ ہی کئی نئے پروجیکٹوں کو شروع کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اترپردیش میں ندیوں، نہروں اور نالوں کا ایک بڑا جال ہے اس کو دیکھتے ہوئے بہتر ٹریفک کیلئے ریاستی حکومت نے پلوں کی تعمیر کو ترجیح دی ہے انہوں نے کہا کہ خوشحالی لانے کیلئے اضلاع کے ہیڈ کوارٹروں کو ۴لین سڑکوں سے جوڑنا ضروری تھا۔ انہوں نے کہا کہ اس کیلئے کام کا منصوبہ تیار کر کے تعمیری کام شروع کر دیا گیا ہے۔
اس سے قبل شہری ترقیات وزیر محمد اعظم خاںنے کہا کہ ریاست کے کسان معاشی طور سے کافی کمزور ہیں اسی کو ذہن میں رکھتے ہوئے حکومت نے آبپاشی کی مفت سہولت فراہم کی ہے۔ وزیر تعمیرات عامہ و آبپاشی شیو پال سنگھ یادو نے کہا کہ ریاستی حکومت ۳برسوں میں ۳ہزار ٹیوب ویل قائم کرائے گی۔ انہوں نے ریاست میں نہر سے متعلق بندوبست کو دنیا کی سب سے بڑی آبپاشی سہولت بتاتے ہوئے کہا کہ بندیل کھنڈ علاقے میں آبپاشی سہولتوں کی ترقی کیلئے تیزی سے کام کیا جا رہا ہے ۔ انہوں نے بتایا کہ گذشتہ ۲برسوں میں ریاستی حکومت نے ۹لاکھ ہیکٹیئر آبپاشی صلاحیت میں اضافہ کیاہے۔ پروگرام کو خطاب کرتے ہوئے وزیر سیاحت اوم پرکاش سنگھ نے کہا کہ متعدد ممالک کی معیشت سیاحت صنعت پر ہی مبنی ہے ۔ انہوں نے سیاحت کے شعبہ میں موجودہ حکومت کے ذریعہ کئے جا رہے کاموں پر بھی روشنی ڈالی۔