میرپور۔پاکستان سے ہار کر ایشیا کپ کے فائنل کی دوڑ سے تقریبا باہر ہو چکا ہندوستان اپنے آخری راؤنڈ رابن لیگ میچ میں آج کو افغانستان سے بھڑیگا ۔ اگر آج کے میچ میں بنگلہ دیش پاکستان کو ہرا دیتا ہے ، تو ہندوستان افغانستان کے میچ کی اہمیت بڑھ جائے گی۔ کیونکہ اس صورت میں ہندوستاان اگر بونس پوائنٹ
کے ساتھ جیت درج کر لیتا ہے ، تو اس کے ایشیا کپ کے فائنل میں پہنچنے کی امید پیدا ہو جائے گی ۔ مسلسل شکست رہی ہندوستانی ٹیم کو ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ سے پہلے اپنا کھویا ہوا حوصلہ حاصل کرنا ہوگا ۔ ٹیم کی دقت بلے بازی ہے ، جو مکمل طور پر موجودہ کپتان وراٹ کوہلی کے عید گرد گھومتی رہی ہے ۔ کوئی بھی دوسرے بلے باز طویل تک کریز پر ٹکے رہنے کا جذبہ نہیں دکھا پایا ہے ۔ افغانستان کے خلاف پھر سے ہندوستانی بلے بازی کا امتحان ہو گا ۔ افغانستان کے تیز گیند بازوں نے شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے تمام کی توجہ اپنی جانب مبذول کرائی ہے ۔ اس کے پاس شاپور اور دولت جادران کے طور پر بہت اچھے تیز گیند باز ہے ۔ بائیں اور دائیں ہاتھ کا گیند باز ہونے سے تیز گیند بازی میں تنوع بھی آتی ہے ۔ اس کے اسپن محکمہ میں کپتان محمد نبی ، سمیع اللہ شینواریاور حمزہ جیسے اسپنر ہیں ۔
نبی کو اپنی آف اسپن سے اچھا ٹرن مل رہا ہے جبکہ شینواری کی وقفے کافی درست ہے جس سے وہ ٹیم کی طرف سے وکٹ لینے والے اسپنر بن گئے ہیں ۔ بائیں ہاتھ کے اسپنر نے رن رفتار روکنے میں اپنا کردار ادا کیا ہے ۔ انہوں نے تین میچوں میں 4۔ 04 کی شرح سے ہی رن گنوائے ہیں ۔ افغانستان کی ٹیم جوش سے لبریز ہے ۔ اس نے بنگلہ دیش کو 32رن سے شکست دی جو کہ ٹسٹ کھیلنے والے ممالک کے خلاف اس کی پہلی جیت ہے ۔ افغانستان کے گیند بازوں کے نشانے پر بنیادی طور پر کوہلی ہوں گے ۔ جنوبی افریقہ اور نیوزی لینڈ کے مایوس کن دورے کے بعد ہندوستانی ٹیم کی کارکردگی میں کسی طرح کا بہتر نظر نہیں ہے ۔ کوہلی کی جارحانہ کپتانی ٹیم میں کچھ نیا پن تو لے کر آئی لیکن بنگلہ دیش کے خلاف پہلے میچ کو چھوڑ کر بدقسمتی سے انہیں کامیابی نہیں ملی ۔ کوہلی نے کپتان کے کردار اچھی طرح سے ادا کیا ہے ۔ انہوں نے بنگلہ دیش کے خلاف چھ وکٹ کی جیت میں ہندوستان کو ابتدائی جھٹکوں سے باہر نکالا اور 136رن کی اننگ کھیلی ۔ اس کے بعد کوہلی بڑی اننگ نہیں کھیل پائے اور دونوں میچوں میں ہندوستان کو شکست جھیلنی پڑی ۔ ہندوستان کے ماہر بلے بازوں روہت شرما ، شکھر دھون ، اجنلیارہانے اور امباتی رائیڈ نے ان میچوں میں نصف سنچری جمائی، لیکن وہ اس بڑی اننگ میں نہیں بدل پائے ، جس سے بنیادی فرق پیدا ہوا ۔
پاکستان کے خلاف روہت نے ٹیم کو اچھی شروعات دی لیکن نصف سنچری مکمل کرنے کے بعد انہوں نے اپنا وکٹ انعام میں دے دیا ۔ رائیڈ وکے 58 اور روندر جڈیجہ کے ناٹ آئوٹ 52 رن کی بدولت ہندوستان باعزت اسکور تک پہنچ پایا تھا ۔ افغانستان کی بلے بازی ناتجربہ کار ہے اس کا ثبوت سری لنکا کے خلاف کل رات کو ملا جب اس کی پوری ٹیم 124رن پر ڈھیر ہو گئی ۔
لیکن بنگلہ دیش پر جیت سے پہلی آئی سی سی رینکنگ ٹیبل میں جگہ بنانے والی یہ ٹیم اس وقت بھی جوش سے بھری ہے ۔ افغانستان کے ابھی 32 ریٹنگ پوائنٹس ہیں اور وہ 12 ویں مقام پر ہے ۔ ایک اور جیت سے وہ 11 ویں نمبر پر قابض آئرلینڈ کو پیچھے چھوڑ سکتا ہے ۔ ہندوستاان اور افغانستان کا میچ بدھ کو دوپہر 1۔ 30 پر شروع ہوگا ۔ مسلسل شکست رہی ہندوستانی ٹیم کو ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ سے پہلے اپنا کھویا ہوا حوصلہ حاصل کرنا ہوگا ۔ ٹیم کی دقت بلے بازی ہے ، جو مکمل طور پر موجودہ کپتان وراٹ کوہلی کے عید گرد گھومتی رہی ہے ۔ کوئی بھی دوسرے بلے باز طویل تک کریز پر ٹکے رہنے کا جذبہ نہیں دکھا پایا ہے ۔ افغانستان کرکٹ ٹیم کے کپتان محمد نبی نے کہا کہ لستھ ملنگا اور اسپنر اجتا مینڈس جیسے گیند بازوں کا سامنا سخت چیلنج تھا ۔ اگرچہ ملنگا کو کوئی وکٹ نہیں ملا لیکن مینڈس نے تین وکٹ حاصل کئے ۔
سری لنکا پیر کو یہاں افغانستان کو 129رن سے شکست دے کر ایشیا کپ کے فائنل میں پہنچ گیا ۔ نبی نے کہا کہ ہم نے بلے سے اچھی شروعات کی لیکن پھر مینڈس اور ملنگا نے بہترین گیند بازی کی ۔ ہمارے لئے ملنگا کا سامنا کرنا مشکل تھا ۔ نبی نے یہ بھی کہا کہ ان کی ٹیم کے گیند بازوں نے پہلے 35 اووروں میں شاندار گیند بازی کی لیکن سنگاکارا بہت اچھا کھیلے ۔انہوں نے کہا کہ ہم نے بہت کچھ سیکھا ہے کہ حریف ٹیم پر دباؤ کیسے رکھا جائے اور امید کرتے ہیں کہ ہم ہندوستان کے خلاف جیت درج کر لیں ۔ سری لنکا کے کپتان انجیلو میتھیوز ٹیم کے فائنل میں پہنچنے سے بہت خوش تھے ۔ انہوں نے کہا کہ یہ ہمارے لئے بہت اہم میچ تھا کیونکہ ہم نے فائنل میں جگہ یقینی بنانا تھا ۔