لکھنؤ۔(نامہ نگار)۔ ضلع میں راشن مقررہ وقت پر نہ اٹھانے کے سبب تقسیم کے کام متاثر ہو رہے ہیں۔ مارچ ماہ میں بی پی ایل کے راشن کے اٹھانے کا کام تاخیر سے ہونے کی شکایت اور وقت سے راشن نہ اٹھانے کی ہدایت بھی کام نہیں آئی۔ افسران کی لاپروائی کے سبب اے پی ایل کے راشن کی اٹھان بھی شروع نہیں ہوئی ہے۔ کوٹیدار دکانوں پر راشن پہنچنے کا انتظار کر رہے ہیں جبکہ فراہمی محکمہ ایک ماہ قبل ہی الاٹ راشن کے تناسب میں کوٹیداروں سے رقم جمع کروالیتا ہے اس کے باوجود وقت سے راشن اٹھانے کا کام نہیں ہو پا رہا ہے۔ فراہمی محکمہ کے افسران اور لازمی اشیاء کارپوریشن کے گودام انچارجوں کی لاپروائی کے سبب پانچ ماہ سے راشن کی تقسیم کا روسٹر متاثر ہو رہا ہے۔ انتظامیہ کی جانب سے ہر مہینے کی پانچ تاریخ کو بی پی ایل کا راشن تقسیم کرنے کی کوششیں ناکام ثابت ہو رہی ہیں اس وجہ سے تقریباً چار ہزار کنتل اناج لیپس ہو چکا ہے۔ اس کی سب سے بڑی وجہ سرکاری گوداموں سے وقت پر راشن کا نہ اٹھایا جانا بتائی جا رہی ہے۔ اس کی اطلاع انتظامی افسروں اور فراہمی محکمہ کے افسروں کو بھی ہے۔ ضلع مجسٹریٹ نے بدھیشور کے گودام انچارج کو معطل بھی کر دیا لیکن ان کی کارروائی کا دیگر گودام انچارجوں پر کوئی اثر نہیں ہوا۔ نومبر ۲۰۱۴ء سے
مارچ ۲۰۱۵ء تک مقررہ وقت پر راشن کی تقسیم نہیں ہو پائی ۔اس سے قبل اے پی ایل کنبوں کو راشن تقسیم کرنے کی تاریخیں ماہ کی ۱۵ تاریخ سے قبل طے کر دی جاتی تھیں لیکن کچھ ماہ سے مسلسل بیس سے چھبیس تاریخ کے درمیان راشن تقسیم کی تاریخ کا اعلان کیا جاتا ہے۔ اس کے بعد بہت ہی مشکل سے چار سے پانچ دن راشن کی تقسیم ہوتی ہے۔ اس کے بعد راشن تقسیم کی تاریخ ختم ہونے اور آئندہ مہینہ کے راشن کی بات بتاکر کارڈ حاملین کو لوٹا دیاجاتا ہے اس میں ہر ماہ کوٹیدار راشن کی اٹھان تاخیر سے ہونے کی وجہ سے تقسیم کا کام متاثر ہونے اور راشن لیپس ہونے کی شکایتیں کرتے ہیں۔ اس کے باوجود محکمہ جاتی افسروں اور ملازمین کے کام کرنے کے طریقہ پر کوئی اثر نہیں پڑ رہا ہے اس کا براہ راست اثر کارڈ حاملین پر پڑ رہا ہے جن کی خبر لینے والا کوئی نہیں ہے۔ اگر مارچ میں بھی راشن کی اٹھان تاخیر سے ہوئی اور راشن تقسیم کی تاریخ پچیس تاریخ کے بعد طے ہوئی تو بہت سے کارڈ حاملین مارچ میں بھی راشن پانے سے محروم ہو جائیں گے۔