لکھنؤ، 23 مارچ (یو این آئی) مرکز کے اقتدار پر قابض ہونے کے لئے آئندہ اپریل ،مئی میں ہونے والے لوک سبھا انتخابات میں اپنے مشن 272 کی کوششوں میں کھرا اترنے کے ساتھ ساتھ بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے سامنے کانگریس کے مقابلے میں زیادہ ووٹ فیصد حاصل کرنے کا بڑا چیلنج بھی رہے گا۔دراصل آزادی کے بعد سے اب تک منعقدہ لوک سبھا کے 15 انتخابات میں بی جے پی ایک بار بھی اپنی روایتی حریف کانگریس سے زیادہ ووٹ فیصد حاصل کرنے میں کامیاب نہیں ہوسکی۔یہ بات دیگر ہے کہ 1984 کے لوک سبھا انتخابات میں دو سیٹوں کے ساتھ اپنا سیاسی سفر شروع کرنے والی بی جے پی 1996 ، 1998 اور 1999 میں منعقدہ تین لوک سبھا انتخابات میں کانگریس سے کہیں زیادہ سیٹیں حاصل کرنے میں کامیاب رہی تھی لیکن ان انتخابات میں بھی اسے مجموعی طور پر پڑنے والے ووٹوں میں حاصل ووٹ فیصد کانگریس سے کم رہا تھا۔ ایک حقیقت یہ بھی ہے کہ آزادی کے بعد 1992 سے 1971 تک ہونے والے پانچ لوک سبھا انتخابات میں اس وقت کی بھارتیہ جن سنگھ اور 1984 میں پہلی بار انتخابی میدان میں اترنے والی بی جے پی کو حاصل ووٹوں کا فیصد ایک بار بھی دہائی کے اعداد وشمار تک نہیں پہنچ سکا۔