لکھنؤ۔(نامہ نگار)گذشتہ دنوں سے تحصیل کو واپس لانے کے مطالبہ پر بضد وکلاء نے جمعہ کو ضلع انتظامیہ کی شو یاترانکال کر شدھی بدھی یگ کیا۔وکلاء نے انتظامیہ کا پتلا بناکر ہائی کورٹ تک اس کی شویاترا نکالی ۔
واضح ہوکہ تقریباًایک ماہ قبل ہوئی تحصیل ملازمین اور وکلاء کے درمیان مارپیٹ کے سبب صدر تحصیل کو دیویٰ روڈ واقع لیکھ پال تربیتی مرکز میں منتقل کردیا گیا ہے۔تب سے وکلاء کلکٹریٹ کے باہر دھرنے پر ہیں۔وکیلوں کا مطالبہ ہے کہ تحصیل کو واپس لایا جائے اور لاٹھی چارج کے قصوروار افسران کے خلاف کارروائی کی جائے۔وکیل پنکج سنگھ نے بتایاکہ وکیلوں میں انتظامیہ کے تئیں ناراضگی بڑھتی جارہی ہے اگر
انتظامیہ نے جلد ہی کوئی فیصلہ نہیں لیا تو اس سے بھی بڑی تحریک کی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ تحصیل کی منتقلی سے یہ مسئلہ خاموش نہیں ہوگااگر کوئی قصور وار ہے تو اس سے نشان زد کرکے اس کے خلاف کارروائی کی جائے۔
تحصیل منتقل ہونے سے موکل اور وکلاء دونوں کا نقصان ہوگا۔اس لئے صدر تحصیل کی منتقلی کا فیصلہ منسوخ کردیاجانا چاہئے۔ وکیل دویندر شکلا نے کہا کہ ایک وکیل کی غلطی کے سبب سارے وکلاء کا نقصان کرنا غلط ہے۔اس موقع پر وکیل ستیہ پرکاش شرما ،پنکج سنگھ ،انوپم سنگھ، اشوک گپتا،دنیش سنگھ چوہان، کملیش سکسینہ ،مہندر سنگھ راٹھور ، وپن یادواور راکیش سنگھ چوہان سمیت دیگر وکلاء موجود تھے