کانپور:بٹھور تھانہ علاقے میں وکیل کے ظلم سے پریشان میاں بیوی نے کنبہ کے ساتھ زہریلی شئے کھا کر خود کشی کی کوشش کی ۔ اطلا ع پر گنیش اتسو سے لوٹے بھائی نے ان کو پرائیویٹ اسپتال میںداخل کرایا جہاں سبھی کی حالت نازک بنی ہوئی ہے۔متاثرین کے بھائی کاالزام ہے کہ پولیس نے معاملے کی اطلاع کے بعد بھی گھنٹوں سست رویہ اپنائے رہی۔ بٹھور کے بیکنٹھ پور گاوں میں رہنے والے چندر کانت گپتا اور ان کی اہلیہ انیتا، پانچ سالا بیٹا شیوانش ، بہن ریکھا گپتا، (۲۸) اور بھائی سوریانش گپتا کے ساتھ رہتے ہیں۔ گزشتہ شب میاں بیوی نے بیٹے اور بہن کے کھانے میں زہر ملا کر کھا لیا۔ معاملے کی اطلاع چھوٹے بھائی کو گنیش اتسو سے گھر لوٹنے پر ہوئی۔ کنبہ کے سبھی ممبر زمین پر بیہوش پڑے تھے اور چندرکانت کے منہ سے جھاگ نکل رہا تھا۔
اس نے ۱۰۰ نمبر پر پولیس کو اطلاع دی اور بیہوشی کی حالت میں سبھی کلیان پور علاقے میں واقع رکشا اسپتال میںداخل کرایا۔اسپتال میںبھرتی بیہوش چندر کانت کی جیب سے ملے خود کشی نامہ نے واردات کے پیچھے کے اسباب کو واضح کر دیا ہے۔ متاثر کے بھائی سوریانش نے بتایا کہ ایک زمین کی رجسٹری کو لے کر گھرکے پاس ہی رہنے والے وکیل نے بھائی کو گزشتہ ماہ ۲۵ اگست کو کچہری بلایا تھا۔ الزام ہے کہ کچہری میں اپنے چیمبر میں وکیل نے ساتھی وکیلوں کے ساتھ مل کر چندرکانت کو مارا پیٹااور ۴۱ روپئے نقد اور دو لاکھ ۷۱ ہزار روپئے کی چیک پر جبراً دستخط کرانے کے بعد بھگا دیا۔ معاملے میں کوتوالی گئے تو وہاں بھی پولیس نے وکیل کے خلاف شکایت دیکھ کر اسے ٹال دیا۔ متاثر کے بھائی کا کہنا ہے کہ اس کے بعد سے مسلسل پولیس افسران اور بٹھور پولیس کو وکیل کے خلاف شکایت پر ملزم کے ذریعہ کنبہ سمیت انجام بھگتنے کی دھمکی دی جا رہی تھی اسی کو لے کر اس کے بھائی دو دن سے تناو میںتھے۔