دی آبجیکٹیو رویژن سروس سافٹ ویئر نامی ٹول وکی پیڈیا کے ایڈیٹروں نے تشکیل دیا ہے جس کا مقصد کسی آرٹیکل کو زبان اور سیاق و سباق کے حوالے سے ایڈیٹ سے شناخت کرنا ہے۔
ایک اندازے کے مطابق وکی پیڈیا پر روزانہ پانچ لاکھ آرٹیکلز میں تبدیلی کی جاتی ہے۔
وکی پیڈیا کے ایڈیٹرز اور عام صارفین اب فوراً ہی اس بات کی جانچ پڑتال کر سکیں گے کہ مجوزہ تبدیلی آرٹیکلز کو کتنا متاثر کر رہی ہے۔
وکی میڈیا فاؤنڈیشن نے ایک بلاگ میں کہا ہے کہ اس ٹول سے ایڈیٹرز کو یہ اختیار مل جائے گا کہ وہ آسانی کے ساتھ آرٹیکلز میں نظر ثانی کر سکیں گے۔
وکی پیڈیا میں کی جانے والی تبدیلیوں کو جانچنے کے لیے کمپیوٹر کی ذہانت کا استعمال زیادہ سود مند ثابت نہیں ہوا۔
مثال کے طور پر نئے ایڈیٹرز کی ان پٹ سے کچھ آرٹیکلز از خود اپ گریڈ ہو گئے جو نئے آنے والوں کے لیے مسائل پیدا کر رہے ہیں۔
یونیورسٹی آف سسیکس کے ڈاکٹر جان کیرل کا کہنا ہے کہ یہ بات قابلِ غور ہے کہ اس ٹول سے اس بات کا پتہ نہیں چل سکتا کہ لوگوں کی جانب سے حقائق داخل کروائے جانے کے باوجود وہ اصل میں کتنے درست ہیں۔
ڈاکٹر جان کیرل کا کہنا ہے کہ اس ٹول سے لوگوں کو بہت مدد ملے گی۔