لکھنؤ(نامہ نگار)سروجنی نگر کے نٹکر علاقے میں واقع فیوچر گروپ کے ویئر ہاؤس میں دوشنبہ کی صبح اچانک آگ لگ گئی۔ دیکھتے ہی دیکھتے آگ نے ویئر ہاؤس کے نصف حصے کو اپنی زد میںلے لیا۔ موقع پر پہنچی فائر بریگیڈ کی بارہ گاڑیوں کو آگ بجھانے میں سات گھنٹے لگے۔ آتشزدگی سے ویئر ہاوس میں رکھا لاکھوں کا مال جل کر راکھ ہوگیا۔
سی ایف او ابھے ناتھ پانڈے نے بتایا کہ دوشنبہ کی صبح نٹکر علاقے میں واقع فیوچر گروپ کے ویئر ہاوس کے عقبی حصے میں آگ لگ گئی۔ اس وقت ویئر ہاوس میں ایک دو ملازم ہی موجود تھے۔ ان لوگوں نے جب ویئر ہاوس سے دھواں اٹھتے دیکھا تو پولیس کنٹرول روم کو اطلاع دی۔ اطلاع ملتے ہی موقع پر سروجنی نگر پولیس اور سروجنی نگر فائر اسٹیشن سے فائر بریگیڈ کی گاڑی بھی پہنچ گئی ۔ جیسے ہی آگ بجھانے کاکام شروع ہوا ویئر ہاوس کے پچھلے حصے میں لگا ٹین شیڈ گر گیا۔ جس کی وجہ سے آگ ویئر ہاوس کے نصف حصے میں پھیل گئی۔ آگ کا سنگین رخ دیکھ کر فائر بریگیڈ اہلکاروںنے آگ بجھانے کیلئے بارہ گاڑیوں کو بلالیا۔ چاروں طرف سے فائربریگیڈ کی گاڑیوں نے آگ بجھانے کاکام شروع کیا لیکن گرے ہوئے ٹین شیڈ کی وجہ سے پانی آگ پر نہیں پہنچ پارہا تھا۔ اس کے بعد فائربریگیڈ اہلکاروںنے ٹین شیڈ کو ہٹانے کا فیصلہ کیا اور موقع پر تین کرینوں کو بلایا اور ان کی مدد سے گرے ہوئے ٹین شیڈ کو ہٹانے کاکام کیا گیا۔ ٹین شیڈ کے ہٹانے کے بعد فائربریگیڈ کی بارہ گاڑیوں نے دوپہر تقریباً دو بجے تک آگ پر قابو پالیا۔ اس کے بعد ایف ایس او سروجنی نگر کیلاش چندر نے فائر بریگیڈ کی چھ گاڑیوں کو واپس بھیج دیا اور چھ کو روک لیا۔ ملبے کے نیچے رہ رہ کر آگ سلگ رہی تھی شام تقریباً چار بجے تک فائربریگیڈ اہلکاروں نے سلگ رہی آگ پر قابو پایا۔ ایف ایس او کیلاش نے بتایا کہ آگ کیسے لگی فی الحال یہ تو جانچ کے بعد ہی پتہ چلے گا لیکن اندیشہ ظاہر کیا جارہا ہے کہ بارش کے دوران ویئر ہاوس میں کہیں شارٹ سرکٹ ہوا اور پھر آگ لگ گئی۔ آگ کی وجہ سے ویئر ہاوس میں رکھا لاکھوں کا مال جل کر راکھ ہوگیا۔
فیوچر گروپ کے ذریعے چلائے جارہے بگ بازار کے اس ویئر ہاوس میں لگی آگ پر قابو پانے کے بعد دہلی سے آئے فیوچر گروپ کے افسر آگ لگنے سے ہوئے نقصان کا دیر شام تک تخمینا لگاتے رہے۔
بجلی آئی تو چلا فائر فائٹنگ سسٹم: فیوچر گروپ کے اس ویئر ہاوس میں فائر فائٹنگ سسٹم لگا ہواہے۔ ملازمین کے مطابق صبح بجلی نہ آنے کی وجہ سے یہاں لگا فائر فائٹنگ سسٹم کام نہیں کرسکا۔ بتایا جاتاہے کہ جب دس بجے بجلی فراہمی بحال ہوئی تب فائر فائٹنگ سسٹم نے اپنا کام شروع کیا۔ ایف ایس او نے بتایاکہ ویئر ہاوس میں پانی کا بھی بندوبست نہیں تھا۔ اس لئے فائربریگیڈ گاڑیوں کو اسکوٹر انڈیا ودیگر مقامات سے پانی لینے کیلئے بھیجا گیا اور اس کی وجہ سے بھی آگ پر قابو پانے میں زیادہ وقت لگا۔
بارش نے ادا کیا اہم کردار: دوشنبہ کی صبح سے ہورہی بارش نے بھی آگ کو کافی حد تک روکے رکھا ایف ایس او بتاتے ہیں کہ اگر بارش نہ ہورہی ہوتی توشاید آگ اور زیادہ خطرناک شکل اختیار کرسکتی تھی۔