بارہ بنکی(نامہ نگار)ممنوعہ دہشت گرد تنظیم جماعۃ الدعویٰ کے سربراہ دہشت گرد حافظ سعید سے ملاقات کرنا قوم سے غداری ہے۔صحافی کے دفع میں آرایس ایس کے آنے سے یہ بات واضح ہوگئی ہے کہ مطلوب دہشت گرد سے صحافی کی ملاقات میں کچھ نہ کچھ رازپوشیدہ ہے۔مرکز کی مودی حکومت صحافی ویدک پر غداری کا مقدمہ درج کرکے اسے گرفتار کرے یاواضح کرے کہ ویدک ہندوستانی حکومت کے سفیر کی حثیت سے گئے تھے اوران کے ذریعہ پاکستانی میڈیا کو اس طرح انٹرویودیاگیا جیسے ہندوستانی حکومت نے انھیں پاکستان مصالحت کیلئے بھیجا مذکورہ الزام قومی درجہ فہرست ذات کیمشن کے صدر وسابق رکن اسمبلی پی ایل پنیانے صحافی ڈاکٹر ویدپرتاپ ویدک ومطلوب دہشت گردحافظ سعید کی پاکستان میں ملاقات کے سلسلے میںعائد کرتے ہوئے کہا کہ کشمیر ہندوستان کا دل ہے۔اوراسے پاکستان کو سپر دکرنے کی بات کوئی دیوالیہ شخص ہی کہہ سکتاہے۔لوگوں کی لاکھ کوششوں کے باوجود پاکستانی حکومت کے ذریعہ ویزانہیں دیاجاتاجب کہ ویدک کو ویزاملنا اورپاکستان میں جماعۃ الدعویٰ کے سربراہ کے ساتھ ملاقات ملک کے لوگوںکو معلوم ہے کہ حافظ سعید سے کسی ہندوستانی کی ملاقات آئی ایس آئی کی منظوری کے بغیر ممکن نہیں ہے۔اس لئے حافظ سعید سے ویدیک کی ملاقات کے سلسلے میں حکومت کے ذریعہ یہ کہنا کہ ہمارااس ملاقات سے کوئی تعلق نہیں ہے خود اس بات کا احساس دلاتا ہے کہ مرکزکی مودی حکومت اس سنگین معاملے کی تہہ تک پہنچے اوراپنی ذمہ دا ری اداکرے ایسے نازک وقت میں آرایس ایس کا ویدک کی حمایت کرنا اورویدک کے قومی تحفظ کے معاملے میں ان کی دہشت گرد سے ملاقات پر انھیں ملک کا وفاداربتانا ملاقات کی حمایت کرناہے جو اپنے آپ میں ایک ایساسوال ہے جو اس بات کا اشارہ کرتاہے کہ مودی حکومت کارویہ اس معاملے میںواضح نہیں ہے۔