میر پور۔ گروپ – بی سے سے سیمی فائنل میں پہنچی گزشتہ چمپئن ویسٹ انڈیز اور گروپ – اے کی ٹاپ ٹیم سری لنکا جمعرات کو کھیلے جانے والے پہلے سیمی فائنل میں آمنے سامنے ہوں گے اور اس بار جیت انہیں ٹونٹی عالمی کپ خطاب 2014 کے ایک قدم اور قریب لے جائے گی جبکہ ہارنے والی ٹیم کا خواب چکنا چور ہو جائے گا ۔ گزشتہ چمپئن ویسٹ انڈیز نے اپنے آخری گروپ – بی میچ میں پاکستان کو 84 رن کے بھاری بھرکم فرق سے پچھاڑتے ہوئے سیمی فائنل میں اپنی جگہ یقینی کی تھی ۔ ویسٹ انڈیز نے ابھی تک ٹورنامنٹ میں بنگلہ دیش ، آسٹریلیا اور پاکستان پر جیت درج کی ہے جبکہ اپنا واحد میچ ہندوستان سے ہارا ہے ۔ دوسری طرف گروپ – اے کی ٹیم سری لنکا اس وقت زبردست فارم میں ہے اور انگلینڈ کو چھوڑ کر ہالینڈ ، نیوزی لینڈ اور جنوبی افریقہ پر فتح حاصل کیہے ۔ سری لنکا اس وقت اپنے گروپ میں چھ پوائنٹس اور بہتر رن ریٹ کے ساتھ سب سے اوپر ہے اور اس نے ابھی تک بیبہترین مظاہرہ کیا ہے ۔ سری لنکا کی مضبوط کڑی جہاں اس کا جارحیت کے ساتھ کھیلنا ہے تو وہیں ویسٹ انڈیز کی ٹیم گزشتہ چمپئن ہیں اور اس کے پاس بہترین بلے بازی اور گیند بازی اس کی طاقت
ہے ۔ اگرچہ کیریبین ٹیم کے کھلاڑیوں کا جارحانہ رویہ اس کی طاقت کے ساتھ سب سے بڑی کمزوری بھی ہے اور سری لنکا جیسی شاندار ٹیم کے سامنے ویسٹ انڈیز کو شروع سے لے کر آخر تک اضافہ بنا کر رکھناہوگا ۔ گروپ – اے اور گروپ – بی کی ان دونوں ٹیموں کے پاس ایک اسی طرح چھ – چھ پوائنٹس ہیں اور اس وقت دونوں کی حالت تقریبا ایک جیسی ہے ۔ لیکن دونوں ٹیموں کے پاس بہت کمزور اور مضبوط کڑی ہیں جن پر میچ میں نگاہیں رہیں گی ۔ کیریبین ٹیم پر نظر ڈالیں تو بلے بازی میں کپتان ڈیرن سیمی ، ڈوین براوو ، لیڈن سمس ، مارلیرین سیمولس ، گیند بازوں میں سنیل نارائن ،سنتوکی، سے بدری ٹیم کی مضبوط کڑی ہیں ۔ لیکن ٹیم کے طوفانی بلے باز کرس گیل کا مظاہرہ ہمیشہ ہی غیر یقینی رہتا ہے ۔ کرس گیل نے پاکستان کے خلاف گزشتہ میچ میں صرف پانچ رن بنائے تو وہیں اس سے پہلے آسٹریلیا کے خلاف انہوں نے 53 رن بنائے تھے ۔ گیل کس میچ میں رن بنا پائیں گے اورکس میں نہیں کہا نہیں جا سکتا ہے ۔ دھماکہ خیز بلے باز گیل اوپننگ کے کھلاڑی ہیں اور ان کے کندھوں پر ٹیم کو مضبوط اور بہتر آغاز دینا ایک بڑی ذمہ داری ہے ۔ڈیون اسمتھ بھی ٹیم کے اوپننگ بلے باز ہیں لیکن گزشتہ میچوں میں انہوں نے مایوس کیا ہے ۔ اسمتھ نے آسٹریلیا کے خلاف 17 رن اور پاکستان کے خلاف 8 رن بنائے تھے ۔ خطاب سے چند قدم دور کیریبین ٹیم کے لئے اسمتھ کا پرفارم نہ کر پانا مشکل پیدا کر سکتا ہے ۔تاہم سیمی اور براوو پر سب کی نگاہیں رہیں گی جنہوں نے ابھی تک تقریبا تمام میچوں میں شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کیا ہے ۔ سیمی نے پاکستان کے خلاف میچ میں آخری اوورز میں آؤٹ 42 رنز بنائے تھے جبکہ براوو نے 46 رنز کی مین آف دی میچ اننگز کھیلی تھی ۔ اس کے علاوہ بنگلہ دیش کی اسپن پچوں پر سنیل نارائن ، سنتوکی اور بدری نے مسلسل اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کیا ہے اور سری لنکا کے خلاف ان پر سب کی نگاہیں رہیں گی ۔ عالمی کپ ٹوئنٹی 20 میں سال 2009 اور 2012 میں رنرپ رہ چکی سری لنکا کی ٹیم اس بار ہر حال میں خطاب کے لئے مضبوطی سے قدم بڑھانا چاہے گی ۔ گزشتہ ورلڈ کپ میں اسے کیریبین ٹیم کے ہاتھوں فائنل میں شکست جھیلنی پڑی تھی ایسے میں اس بار اس کے پاس ایک بار پھر ویسٹ انڈیز سے بدلہ لینے کا بھی موقع ملے گا ۔ سری لنکا نے اپنے آخری میچ میں نیوزی لینڈ کو 59 رنز کے بڑے فرق سے شکست دی تھی ۔ ٹیم کایبولنگ اس کی مضبوطی ہے جس میں رنگنا ہیراتھ نے تین رن پر پانچ وکٹ لے کر نیا ریکارڈ قائم کیا تھا ۔ ہیراتھ کے علاوہ سینانائیکے، لست ملنگا ، نوان کلا شیکھرااس کی سب سے بڑی طاقت ہے ۔ اسکے علاوہ تشارا پریرا ، تلک رتنے دلشان ، مہیلا جے وردھنے اور کمار سنگاکارا بلے بازی کا مضبوط آرڈر ہے اور کیریبین گیند بازوں کا سامنا کرنے کے لئے مکمل طور پر فٹ ہیں ۔