پٹنہ: بہار اسمبلی انتخابات میں ویشالی ضلع کے تمام اسمبلی حلقے ریاست کے سابق وزیر اعلی اور راشٹریہ جنتا دل (آر جے ڈی) کے صدر لالو پرساد یادو کے لئے وقار کا مسئلہ بن گئے ہیں۔راشٹریہ جنتا دل کے صدر لالو پرساد یادو کا گڑھ مانے جانے والے اس ضلع میں مسٹر یادو نے سیاست کے بہت نشیب و فراز دیکھے ہیں۔ کئی بار لالو کے لئے ‘لکی چارم’ رہے اس ضلع میں انہیں گزشتہ الیکشن میں اس وقت بڑی شکست ہوئی جب ریاست کی سابق وزیر اعلی اور ان کی بیوی رابڑی دیوی کو اسمبلی میں شکست کا منہ دیکھنا پڑا۔ اس کے باوجود مسٹر یادو نے اس بار کے اسمبلی الیکشن میں اپنے بیٹوں تیجسوی یادو اور تیج پرتاپ یادو کو انتخابی مقابلہ میں اتار دیا ہے ۔ ضلع کے راگھوپور اسمبلی حلقہ سے مسٹر یادو کے چھوٹے بیٹے تیجسوی یادو جبکہ مہوا اسمبلی حلقہ سے بڑے بیٹے تیج پرتاپ یادو انتخابی دوڑ میں شامل ہیں۔ ویشالي ضلع کی تمام آٹھ سیٹوں راگھو پور، مہوا، لال گنج، پاتے پور، ویشالی، حاجی پور، راجاپاکڑ (ریزرو) اور مہنار میں تیسرے مرحلے میں 28 اکتوبر کو پولنگ ہوگی۔
سال 2010 کے اسمبلی انتخابات میں بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) نے جنتا دل متحدہ (جے ڈی یو) کے ساتھ اتحاد کرکے انتخاب لڑا تھا جبکہ راشٹریہ جنتا دل (آر جے ڈی) نے لوک جن شکتی پارٹی (ایل جے پی) کے ساتھ مل کر الیکشن لڑا تھا۔ وہیں کانگریس نے ‘ایکلا چلو رے ’ کی پالیسی کے تحت الیکشن میں تنہا مقابلہ آرائی کی تھی۔ 2010 کے بہار اسمبلی انتخابات میں بی جے پی نے تین سیٹ حاجی پور، مہنار اور پاتے پور پر اپنا قبضہ جمایا تھا جبکہ اس کی ساتھی جماعت جے ڈی یو نے لال گنج، ویشالی، مہوا، راجاپاکڑ اور راگھوپور میں کامیابی حاصل کی تھی۔راشٹریہ جنتا دل، لوک جن شکتی پارٹی اور کانگریس کے امیدوار گزشتہ انتخابات میں ویشالی ضلع سے کھاتہ نہیں کھول پائے تھے ۔ اس بار کے الیکشن میں بی جے پی لوک جن شکتی پارٹی، راشٹریہ لوک سمتا پارٹی (آر ایل ایس پی) اور ہندوستانی عوام مورچہ (ہم) جبکہ عظیم اتحاد میں شامل جے ڈی یو، راشٹریہ جنتا دل اور کانگریس مل کر الیکشن لڑ رہی ہیں۔ بی جے پی اس بار چار سیٹوں پر جبکہ اس کی ساتھی پارٹیاں ایل جے پی اور ہندوستانی عوام مورچہ (ہم) دو -دو سیٹوں پر الیکشن لڑ رہی ہیں۔ عظیم اتحاد میں شامل راشٹریہ جنتا دل پانچ اور اس کی ساتھی جماعتیں جے ڈی یو دو اور کانگریس کی طرف سے ایک امیدوار میدان میں ہیں۔بہار کے ویشالی ضلع میں مہوا اسمبلی حلقہ کا مقابلہ نہ صرف راشٹریہ جنتا دل (آر جے ڈی) کے لئے وقار کا مسئلہ بن گیا ہے ، بلکہ راشٹریہ جنتا دل کے سربراہ لالو پرساد یادو، سابق وزیر اعلی رابڑی دیوی اور حکمراں عظیم اتحاد کے رہنماؤں کے لئے بھی عزت کا سوال بنا ہوا ہے ۔مہوا اسمبلی حلقہ کا الیکشن کئی معنوں میں اہم ہے کیونکہ بہار کی سیاست کے قدآور لیڈر لالو پرساد یادو نے آر جے ڈی کی روایتی سیٹ سے اپنے بڑے بیٹے تیج پرتاپ پہلی بار انتخابی میدان میں اتارا ہے ۔راشٹریہ جنتا دل امیدوار تیج پرتاپ یادو کا مقابلہ قومی جمہوری اتحاد (این ڈی اے ) کی جانب سے ہندوستانی عوام مورچہ (ہم) کے امیدوار اور سبکدوش ہونے والے رکن اسمبلی رویندر رائے ‘روی’ سے ہے اور ممبر پارلیمنٹ پپو یادو کی جن ادھیکار پارٹی کی جانب سے مقابلہ کرنے والے جوگیشور رائے اس راست جنگ کو سہ رخی بنانے میں کوئی کسر نہیں چھوڑنا چاہتے ہیں۔جوگیشور رائے نے گزشتہ اسمبلی انتخابات میں آر جے ڈی کی ٹکٹ پر الیکشن لڑا تھا۔ اس وقت کے جنتا دل (یو) امیدوار رویندر رائے نے انہیں 21،925 ووٹوں سے شکست دی تھی۔ بہار میں راجیہ سبھا کے الیکشن کے وقت رویندر رائے پارٹی کے فیصلوں کے خلاف تھے اور پارٹی کے خلاف بیان بازی کرنے لگے تھے جس سے ناراض جے ڈی یو نے انہیں معطل کر دیا۔بعد میں مسٹر رائے نے ہم کا دامن تھام لیا اور راشٹریہ جنتا دل کے سینئر لیڈر جوگیشور رائے مہوا سیٹ ہر قیمت پر الیکشن لڑنا چاہتے تھے لیکن تیج پرتاپ کے لئے راستہ ہموار کرنے کے لئے انہیں راشٹریہ جنتا دل سے معطل کر دیا گیا۔
ویشالی اسمبلی حلقہ سے جے ڈی یو سے ناطہ توڑ ہم میں شامل سابق وزیر ورشن پٹیل کی ساکھ داؤ پر لگی ہوئی ہے مسٹر پٹیل اس سیٹ سے سال 1980، 1985، 1990، فروری 2005، اکتوبر 2005 اور سال 2010 میں الیکشن جیت چکے ہیں۔ جے ڈی یو کو چھوڑ ہم کا دامن تھامنے والے مسٹر پٹیل ساتویں بار اپنی قسمت آزمانے اترے ہیں۔ جے ڈی یو نے اس بار راج کشور سنگھ کو اپنا امیدوار بنایا ہے ۔مہنار اسمبلی حلقہ بی جے پی کی سیٹنگ سیٹ ہے ۔ ڈاکٹر اچیوتانند سنگھ رکن اسمبلی ہیں۔ عظیم اتحاد نے بی جے پی کے مقابلے جے ڈی یو کے امیش سنگھ کشواھا کو میدان میں اتارا ہے ۔راجاپاکر (ریزرو) سے سال 2010 میں جے ڈی یو کے ٹکٹ پر سابق وزیر اعلی رام سندر داس کے بیٹے سنجے کمار نے انتخاب میں کامیابی حاصل کی ہے ۔ اس بار یہ سیٹ عظیم اتحاد میں شامل راشٹریہ جنتا دل امیدوار شیو چندر رام کو ملی ہے جن کا مقابلہ ایل جے پی امیدوار رام ناتھ رمن عرف رام ناتھ پاسوان سے ہے ۔حاجی پور اسمبلی حلقہ 2000 سے ہی بی جے پی کے پاس ہے ۔ لوک سبھا انتخابات میں یہاں کے اس وقت کے ممبر اسمبلی نتیانند رائے کے ممبر پارلیمنٹ منتخب ہوجانے کے بعد ہوئے ضمنی الیکشن میں بھی بی جے پی نے اپنی یہ سیٹ برقرار رکھی۔ اودھیش سنگھ اس بار پھر سے بی جے پی کے ٹکٹ پر انتخابی میدان میں اترے ہیں جن کا عظیم اتحاد میں شامل کانگریس امیدوار جگن ناتھ پرساد رائے سے ہونے کے آثار ہے ۔