جموں : وشو ہندو پریشد کی جموں کشمیر یونٹ نے ہندوستان میں مسلمانوں کی حالت خطرناک بتائے جانے سے متعلق پاکستان کے وزیر اعظم نواز شریف کے بیان کی سخت مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ ان سے پہلے اپنے ملک میں ہندوں کی مسلسل گھٹتی آبادی پر جواب دینا چاہئے ۔وی ایچ پی کے سرپرست رماکانتا دوبے نے آج یہاں جاری بیان میں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں دیئے گئے نواز شریف کے بیان کی مذمت کی۔ مسٹر دوبے نے امریکی رکن پارلیمنٹ لارینٹا سانچیز بریڈ شرمن اور ایم شف کی رپورٹون کا حوالہ دیا جس میں پاکستان میں ہندو¶ں کی حالت زار کا ذکر کیا گیا ہے ۔ انہوں نے نواز شریف سے اس رپورٹ پر جواب مانگا ہے ۔وی ایچ پی کے سرپرست نے دعوی کیا کہ تقسیم کے وقت پاکستان میں ہندو¶ں کی 90 لاکھ کے مقابلے مسلمانوں کی آبادی چار کروڑ تھی۔ اب مسلمانوں کی آبادی بڑھ کر 16 کروڑ ہو گئی ہے جبکہ ہندو¶ں کی آبادی دس لاکھ رہ گئی ہے ۔مسٹر دوبے نے کہا کہ ہندوستان میں مسلمانوں کو دیگر شہریوں کی طرح مساوی حقوق حاصل ہے جبکہ پاکستان میں ہندو¶ں کے ساتھ دوسرے درجے کے شہریوں کی طرح برتا¶ کیا جاتا ہے ۔