سعودی عرب کی حکومت نے حسب روایت امسال حج کے موقع پر عالم اسلام کی ڈیڑھ ہزار اہم شخصیات کی سرکاری سطح پر میزبانی کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ خادم الحرمین الشریفین شاہ عبداللہ بن عبدالعزیز نے سنہ 1435ھ کے حج کے موقع پر 70 ممالک کی 1400 شخصیات کے حج اور ان کی میزبانی کے خصوصی احکامات جاری کیے ہیں۔
العربیہ ڈاٹ نیٹ کے مطابق سعودی وزیر برائے مذہبی امور صالح بن عبدالعزیز آل الشیخ نے ایک نیوز کانفرنس میں بتایا کہ شاہ عبداللہ بن عبدالعزیز کی جانب سے رواں سال بھی بیرون ملک سے آنے والے چودہ سو عازمین حج کی سرکاری سطح پر میزبانی کا حکم جاری کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اللہ کے گھر کی زیارت کے لیے آنے والے تمام فرزندان اسلام ہمارے مہمان ہیں اور سعودی حکومت ضیوف الرحمان کی خدمت کی بجا آوری میں کوئی کسر باقی نہیں چھوڑی گی۔
وزیر مذہبی امور نے بتایا کہ اس سال سعودی عرب کی خصوصی دعوت پر انڈونیشیا، بنگلادیش، تھائی لینڈ، فلپائن، کمبوڈیا، کرغیزستان، سری لنکا، نیپال، افغانستان، ویتنام، ملائیشیا،
سنگارپور، میانمار جزائر مالدیپ، بوسنیا، کروشیا، جبل الاسود، سلوینیا، بھارت، سربیا، سویڈن، فنلینڈ، آئرلینڈ، آیس لینڈ، نائیجر، یوگنڈا، روانڈا، مدگاسر، زمبیا، جزائر القمر، کینیا، تنزانیا اور براعظم افریقا کے چالیس ممالک کے مسلمانوں کو حج پر مدعو کیا گیا ہے۔
ایک سوال کے جواب میں الشیخ صالح آل الشیخ نے بتایا کہ جب سے سعودی حکومت کی جانب سے عالم اسلام کی اہم شخصیات کے لیے خصوصی حج پروگرام ترتیب دیا گیا ہے پوری دنیا کے 12 ہزار سے زائد مسلمان اس پروگرام کے توسط سے فریضہ حج ادا کر چکے ہیں۔ سعودی حکومت دنیا کے مختلف خطوں میں رہنے والے مسلمانوں کو ہر سال خصوصی حج کا موقع فراہم کرتی ہے۔ جن خطوں کو رواں سال شامل نہیں کیا جا سکا پیش آئند برس ان خطوں سے فرزندان توحید کو موقع فراہم کیا جائے گا۔