لکھنؤ (وارتا) اتر پردیش حکومت کی جانب سے صنعتی ونیوگ پالیسی کو نافذ نہ کرنے کے سبب ٹاٹا موٹر س اپنی صنعت کو اتر پردیش سے اتر اکھنڈ منتقل کرنے کی تیا ری میں ہے۔ کمپنی کے ذرائع نے آج یہاں بتا یا کہ راجدھانی کے چنہٹ میں واقع ٹاٹا موٹرس آئندہ مالی سال میں اتر اکھنڈ چلا جائے گا اور وہاں اس کے پنت نگر اکائی میں ٹرک ماڈل ۳۱۱۸کو بنانے کا کام شروع کیا جائیگا۔ اتر پردیش کے وزیر اعلیٰ نے یقین دلایا ہے کہ اس مسلے کا جلد ہی کوئی حل تلا ش کر لیا جائے گا۔ مسٹر ملائم سنگھ یادو کے ۲۰۰۳ کے دور اقتدار میں ٹاٹا موٹرس کو یقین دہانی کر ائی گئی تھی کہ انہیں پیدا وار ٹیکس سمیت دیگر کئی معاملات میں کچھ رعایت دی جائیگی ۔ ہندوستانی صنعتی ایسو سی ایشن نے آج یہاں بتایا کہ بغیر رعایت دئے ٹاٹا موٹرس کے لئے یہاں کام کرنا مشکل ہو گیا ہے اور ٹیکسوں میں کچھ رعایت سے کمپنی کی حالت میں سدھار ہو سکتا ہے۔ ٹاٹا موٹرس نے اتر پردیش حکومت سے پیدا وار ٹیکس میں رعایت کا مطالبہ کیا تھا۔ لیکن حکومت کی جانب سے انہیں کوئی رعایت نہیں دی گئی
جبکہ اتر اکھنڈ حکومت اسے دینے کو تیار ہے۔
کمپنی کے اتر اکھنڈ چلے جانے سے سالانہ تقریباً ۴۰۰ کروڑ روپئے کانقصان ہو گا اور دو ہزار افراد بے روز گار ہو جائیں گے ۔ واضح رہے کہ تقریباً ۵۵ چھوٹی چھوٹی صنعتیں ٹاٹا موٹرس کی لکھنؤ اکائی کیلئے پارٹس بناتے ہیں جو ا س کے اتر اکھنڈ منتقل ہو جانے سے بند ہو جائیں گے ۔ اتر پردیش میں ملائم سنگھ یادو حکومت کے اقتدار سے باہر ہو نے کے بعد مایاوتی حکومت نے مذکورہ صنعتی ونیوگ پالیسی کو منسوخ کر دیا تھا۔