لکھنؤ۔(نامہ نگار)۔ نجی کالونی کو بجلی دینے کی کوشش میں سرکاری کالونی کے نزدیک ٹرانسفارمر رکھ پانے میںناکام جونیئر انجینئر نے آواس وکاس کالونی کی بجلی کاٹ دی، اندرا نگر سیکٹر گیارہ کی کالونی کی بجلی کاٹے جانے سے ناراض لوگوںنے سڑک جام کر کے ہنگامہ کیا اور جونیئر انجینئر کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا۔ ادھر کھرگا پورمیں میٹر بدلنے گئے ٹھیکیدارکے ملازمین پر ناجائز وصولی کاالزام لگاتے ہوئے لوگوں نے پانچ ٹھیکہ ملازمین کوپکڑ کر یرغمال بنا لیا۔ مقامی لوگوں نے جونیئر انجینئر وپولیس کو بلاکر ملزم ملازم کو انہیں سونپ دیا۔ لیسا کے انجینئر نجی کالونیوں کو بجلی دینے کیلئے کچھ بھی کر سکتے ہیں۔ اندرا نگر کے جونیئر انجینئر نے جمعرات کو کچھ ایساہی کیا۔ سیکٹر گیارہ کی آواز وکاس کالونی کے لوگوں کاکہنا ہے کہ ان کی کالونی کے پیچھے آباد نجی کالونی کو بجلی دینے کیلئے مقامی جونیئر انجینئر ان کی کالونی میں ٹرانسفارمر رکھنا چاہتے تھے۔ لوگوں نے اس کی مخالفت کی اور کہا کہ ٹرانسفارمر نجی کالونی میں ہی رکھا جائے جس پر جونیئر انجینئر بگڑ گئے۔ لوگوں کے اس رخ سے ناراض جونیئر انجینئر نے آواس وکاس کالونی کی بجلی کاٹ دی۔
بجلی کاٹے جانے کی شکایت جب سب اسٹیشن دفتر میں کی گئی تو اس پر کوئی کارروائی نہیں ہوئی۔اس سے ناراض لوگوں نے سڑک جام کر کے مظاہرہ کرنا شروع کر دیا۔ مظاہرہ کی اطلاع جب اعلیٰ افسران کو ملی تب جاکر کالونی کی سپلائی چالو ہو سکی۔ دوسری جانب میٹر لگانے والے ملازمین کی وصولی آج پھر دیکھنے کو ملی۔ کھرگا پور میں ملازمین میٹر بدل رہے تھے کچھ لوگوں نے اس کی مخالفت کی اور میٹر لگانے والے ملازمین کو پکڑ لیا۔ مقامی لوگوں کاکہنا تھا کہ ملازمین خو د کو علاقہ کا جونیئر انجینئر بتا رہے تھے۔ شک کی بنیاد پر انہیں پکڑ لیاگیا۔ لوگوں نے انہیں پیسے کی وصولی کی اطلاع مقامی پولیس و علاقائی انجینئروں کو دی جس کے بعد پولیس نے موقع پر پہنچ کر پانچ لوگوں کو پکڑا جس میں ناصر،حمید و اروند اہم تھے۔ لیسا کے اعلیٰ افسران کا کہنا ہے کہ انہیں ایسی کسی بھی واردات کی جانکاری نہیںہے۔