لکھنؤ:لیسا انجینئروں کی سست کارکردگی کے سبب لوگوں کو گھنٹوں بجلی بحران سے دو چار ہونا پڑا۔ دوشنبہ کو بھی تقریباً دو درجن سے زائد علاقوں کی سپلائی بند رہی ۔ ٹرانسمیشن کے اوورلوڈنگ سے بند ہونے سے ایک درجن بجلی متاثر ہوگئے۔ اسے تقریباً پانچ لاکھ کی آبادی کو دن میں بجلی بحران سے دوچار ہونا پڑا۔
دوشنبہ کی دوپہر ۰۲۲ کے وی سروجنی نگر بجلی گھر اوور لوڈنگ کے دہانے پر آگیا۔ اس سے یہاں کے ۰۶۱ ایم وی اے کے پاور ٹرانسفارمر کو شٹ ڈاؤن میں لے لیا گیا۔ اس سے ٹی آر ٹی انکمنگ دو کی سپلائی بند ہوگئی۔ سپلائی بند ہونے سے ۳۳کے وی سپلائی سبھی بجلی گھر اچانک متاثر ہوگئے۔ اس سے راجہ جی پورم ایک اور دو ، ویدھ اسٹیل ایک اور دو ، ٹی آر ٹی اول ، دوم ، عیش باغ ، یوپی آئی ایل ، آرڈی ایس او رانی لکشمی بائی، ایبٹ روڈ کی سپلائی پر روک لگ گئی۔ سپلائی دوپہر بارہ بجے سے ایک بجے تک بند رہی۔لیکن سبھی بجلی گھروں کو دوبارہ بجلی دینے میں گھنٹوں کا عرصہ لگ گیا۔
اتریٹیا میں پھنکا ٹرانسفارمر: اتریٹیا میں صبح سات بجے ۰۰۴ کے وی اے کا ٹرانسفارمر جل گیا۔ اس سے مختلف علاقوں کی بجلی فراہمی بند ہوگئی۔ سپلائی بند ہونے سے لوگوں کو بجلی کے ساتھ پانی کی بھی قلت جھیلنی پڑی۔ چوک کے کونیشور تراہے پر بھی دوپہر میں چار سو کے وی اے کا ٹرانسفارمر اوورلوڈنگ کا شکار ہوگیا۔ اوور لوڈنگ کی وجہ سے ٹرانسفارمر پھنک گیا۔
راجہ جی پورم میں صبح سے رہی بجلی لاپتہ: ٹی آرٹی سے راجہ جی پورم کے لئے آرہی گیارہ کے وی لائن نے علی الصبح پانچ بجے خرابی ہوگئی۔ اس سے راجہ جی پورم سیکٹر اے ، بی ، سی عیش باغ ، واٹر ورکس سمیت ایک درجن علاقوں کی سپلائی بند رہی۔ صبح سے بجلی بند ہونے کے سبب حسین گنج ، چار باغ ، راجیندر نگر وغیرہ علاقوں میں پانی کی دشواری پیدا ہوگئی۔پانی سپلائی کئے جانے کی حالت یہ رہی کہ صارفین کو تین گھنٹے کے بجائے بیس بیس منٹ تک بجلی دی گئی۔