نیویارک: امریکہ میں ڈیموکریٹک پارٹی کی صدارتی امیدوار ہیلری کلنٹن نے آج کہا کہ ان کے حریف ڈونلڈ ٹرمپ کے حامیوں میں سے آدھے لوگ ‘برے لوگوں کا گروپ’ ہے جن میں نسل پرستی، ہم جنس پرستی کے مخالفین، نامعلوم اور غیر ملکیوں سے خوف زدہ ہونے والے اور اسلام کی مخالفت کرنے والے شامل ہیں۔ محترمہ کلنٹن نے کل رات منعقد ایک پروگرام سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ٹرمپ نے صدر بننے کی دوڑ میں ایسے لوگوں کوآگے بڑھایا ہے جو نفرت پر مبنی بیان بازی کے لیے جانے جاتے ہیں۔
انہوں نے کہا “عام بول چال کی زبان میں کہوں تو مسٹر ٹرمپ کے نصف حامیوں کو ‘برے لوگوں کے گروپ’ کے زمرے میں رکھا جا سکتا ہے ۔ یہ بدقسمتی کی بات ہے کہ یہ ایسے ہی قسم کے افراد ہیں اورمسٹر ٹرمپ نے انہیں فروغ دیا ہے ”۔محترمہ کلنٹن نے کہا کہ ان میں سے کچھ ایسے لوگوں ہیں جن میں اصلاحات کو کوئی گنجائش نہیں ہے لیکن ایسے لوگ امریکہ کی قیادت نہیں کرتے ۔ انہوں نے کہا کہ ٹرمپ کے باقی بچے ہوئے حامی ایسے لوگ ہیں جنہیں حکومت اور معیشت سے ناکامی ملی ہے اور انہیں ٹرمپ سے توقع ہے ۔
محترمہ کلنٹن کے اس بیان پر رد عمل ظاہر کرتے ہوئے ٹرمپ کی انتخابی مہم کے مینیجر کے کونوے نے کہا کہ انہوں نے امریکہ کے لاکھوں لوگوں کو ذلیل کیا ہے ۔اس سے پہلے ٹرمپ نے الزام لگایا تھا کہ محترمہ کلنٹن جنگ کے حق میں رہی ہیں۔ ٹرمپ نے کہا “وزیر خارجہ کے طور پر محترمہ کلنٹن کے ساتھ مسئلہ یہ ہے کہ وہ جنگ کے حق میں رہتی ہیں۔ وزیر خارجہ کے طور پر ان کا دور اقتدار ناکامیوں سے پرُ رہا ہے ۔ ان کی مدت کے دوران صرف جنگ، تباہی اور موت ہوئی ہے ۔ وہ دوسروں کے معاملات میں مداخلت، حملے ، یا اقتدار کی
تبدیلی کرنے میں دخل دیتی رہی ہیں۔