بارہ بنکی (نامہ نگار)بی جے پی کے ذریعہ بارہ بنکی پارلیمانی نشست پر غیر اضلاع اور غیر سیاسی شخص کو ٹکٹ دیکر پارٹی کے وفادار اور محنت ولگن سے کام کرنے والے کارکنان کے ساتھ ناانصافی کی گئی ہے۔ضلع کے تمام بی جے پی کے کارکنان اس فیصلہ سے نالاں ہیں اور اس کا خمیازہ بی جے پی کو پارلیمانی انتخابات میں بھگتنا پڑ سکتاہے۔مذکورہ خیالات کا اظہار بی جے پی کی قومی کونسل کے رکن وپارلیمانی حلقہ کی نمائندگی کے لئے کوشاں مقامی سماجی کارکن اوشارانی راوت وزیر اعلیٰ اکھلیش یادو کی موجودگی میں بی جے پی کے درجنوں عہدیداران واپنے ساتھیوں کے ساتھ بی جے پی کو چھوڑ کر سماجوادی پارٹی میں شامل ہونے کے بعد کیا۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی میں پرانے اور زمینی حالات سے واقف لیڈروں وکارکنان کی کوئی قدر نہیں ہے۔دوسری جانب سماجوادی پارٹی کے لیڈر جو کہتے ہیں وہی کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ریاست میں جب سے سماجوادی پارٹی کی حکومت اقتدار میں آئی ہے اس وقت سے سماج کے ہر طبقہ کو اعزاز اور ریاست کی ہمہ جہت ترقی ہوئی ہے۔اوشارانی نے کہا کہ وہ سماجوادی پارٹی کی پالیسیوںپر اعتماد رکھتی ہیں اور پارٹی کے سربراہ ملائم سنگھ یادو کو وزیر اعظم بنانے کے لئے ہر ممکن کوشش کریں گی۔ انہوں نے کہا کہ سماجوادی پارٹی نے دو سالہ اقتدار میں پارٹی کے انتخابی منشور میں کئے گئے نوے فیصد وعدوں کو پورا کرلیا ہے اس کی وجہ سے مخالفین پارٹی سے خوفزدہ ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وہ پوری ایمانداری اور محنت سے سماجوادی پارٹی کی امیدوار راج رانی راوت کو کامیاب بنانے کے لئے کام کریں گے۔اس موقع پر سماجوادی پارٹی کے ضلع صدر مولانا معراج وخازن ؍ترجمان دھیریندر ورما بھی موجود تھے۔