لکھنؤ۔ (نامہ نگار)۔ ٹھاکر گنج واقع علی کالونی میں جمعرات کی شام موٹر سائیکل سوار بدمعاشوں نے دکان بند کر کے گھر جا رہے ایک تاجر کو گولی مار دی۔ واردات انجام دینے کے بعد بدمعاش تاجر کی اسکوٹی لوٹ لے گئے۔اسکوٹی کی ڈگی میں تقریباً چالس ہزار روپئے تھے۔ اطلاع ملنے پر پہنچی پولیس نے زخمی کو ٹراما سینٹر میںداخل کرایا جہاں اس کی حالت نازک ہے۔
ٹھاکر گنج ایس او سمر بہادر یادو نے بتایا کہ حسین آباد کے رہنے والے
۳۵ سالہ فیاض کی ٹھاکر گنج میں بھوسی کی دکان ہے۔ جمعرات کی شام وہ دکان بند کر کے اپنی اسکوٹی سے گھر جا رہا تھا۔ اسکوٹی کی ڈگی میں تقریباً چالیس ہزار روپئے تھے۔ اسی درمیان علی کالونی کے نزدیک سیاہ پلسر موٹر سائیکل سوار بدمعاشوں نے اسے اوور ٹیک کر کے روک لیا اور اس کی پٹائی شروع کر دی۔ اس سے پہلے کہ فیاض کچھ سمجھ پاتا بدمعاشوں نے طمنچہ سے اس پر فائر کر دیا۔ گولی اس کے سینے کے دائیں جانب لگی۔
گولی لگتے ہی فیاض زمین پر گر پڑا۔ اس کے بعد بدمعاش اسکوٹی لیکر فرار ہونے لگے تو راہ گیروں نے انہیں روکنے کی کوشش کی لیکن بدمعاش ہوائی فائرنگ کرتے ہوئے موقع سے فرار ہو گئے۔ گولیاں چلنے سے علاقہ میں سنسنی پیدا ہو گئی۔ اطلاع ملنے پر پہنچی پولیس نے زخمی کو ٹراما سینٹر پہنچایا جہاں ڈاکٹروں نے حالت سنگین بتاتے ہوئے داخل کر لیا۔ پولیس کا کہنا ہے کہ فیاض کی گاڑی میں نقد رقم تھی۔اس کے بارے میں اس کے علاوہ دکان پر موجود کچھ لوگوں کو ہی علم ہے۔فیاض اکثر گاڑی میں ہزاروں روپئے لیکر گھر جاتا تھا۔ پولیس کو فیاض کے قریبی لوگوں پر شک ہے۔