لکھنؤ۔ (نامہ نگار)۔ٹھاکر گنج علاقہ میں زمین بروکر کو روپئے کے لین دین کے سلسلہ میں دو لوگوں نے گھر میں گھس کر پہلے تو بری طرح پیٹا اور پھر اس کا گلادباکر قتل کر دیا۔ پولیس نے اس معاملہ میں ایک ملزم کو گرفتار کر لیا ہے جبکہ اس کا ایک ساتھی فرار ہے۔ سی او چوک سرویش کمار نے بتایا کہ ٹھاکر گنج کا سجاد باغ کا ۶۰ سالہ سیارام لودھن موہن میکنگ میں کام کرتا تھا، موہن میکنگ بند ہونے کی وجہ سے اس نے زمین کی خرید و فروخت بروکر کا کام کرنا شروع کر دیا۔ سیارام شراب پینے کا عادی تھا اور اسی درمیان اس کی بیوی بھگانا اپنے دو بیٹوں کے ساتھ الگ عالم نگر علاقہ میں رہتی تھی۔ بتایا جاتا ہے کہ گزشتہ برس مڑیاؤں کے خوشی رام کو سیارا م نے ۳۰۰؍اسکوائر فٹ زمین دلانے کی بات کہی تھی۔ زمین دلانے کے نام پر اس نے خوشی رام سے تیس ہزار روپئے بھی ایڈوانس لے لئے تھے۔ اس سودے میں خوشی رام کی جانب سے اس کا ساتھی شری رام بھی شامل تھا۔ بتایا جاتا ہے کہ
روپئے لینے کے بعد سیا رام نے زمین نہیں دلائی۔ وقت گزرنے کے بعد جب خوشی رام کو زمین نہیں ملی تو اس نے اپنے پیسے واپس مانگنے شروع کر دئے۔ اس پر سیارام اس کو ٹالتا رہا۔ بدھ کی رات خوشی رام اپنے ساتھی شری رام کے ساتھ سیارام کے گھر پہنچا ۔ اس کے بعد ان لوگوں نے گھر میں ہی بیٹھ کر شراب پی۔ روپئے کے لین دین کے سلسلہ میں ایک مرتبہ پھر ان کا آپس میں تنازعہ ہو گیا۔ دیکھتے ہی دیکھتے تنازعہ اتنا بڑھ گیا کہ ان لوگوں نے پہلے تو سیارام کو بری طرح پیٹا اور پھر گلا دباکر اس کا قتل کر دیا۔ واردات کے بعد ملزم خوشی رام اور شری رام فرارہو گئے سیارام کے گھر سے چیخ پکار کی آواز سن کر مقامی لوگ جمع ہو گئے اور اطلاع ملنے پر موقع پر پہنچی ٹھاکر گنج پولیس نے گھر کے اندر جاکر دیکھا تو اس کی لاش پڑی تھی۔ پولیس نے اسے ٹراما سینٹر میں داخل کرایا جہاں ڈاکٹروں نے اسے مردہ قرار دے دیا۔ تفتیش کے بعد پولیس نے لاش کو پوسٹ مارٹم کیلئے بھیج دیا اور سیا رام کے کنبہ والوں کو اطلاع دی۔ اطلاع ملنے پر اس کے دونوں بیٹے بھی پہنچ گئے۔ پولیس نے اس معاملہ میں ملزم شری رام اور خوشی رام کے خلاف نامزد رپورٹ درج کرلی ہے اور خوشی رام کو گرفتار بھی کر لیا ہے۔
کروڑوں کی زمین کے سبب ہوا قتل
متوفی سیارام کے بھتیجے نے چچا کے قتل معاملہ میں کروڑوں روپئے کی زمین کا تنازعہ بتایا ہے۔ بھتیجے مہیش کا کہنا ہے کہ سیارام اور اس کے والد بابو لال پہلوان نے ۱۹۹۰ء میں مڑیاؤں واقع داؤد نگر میں تین بیگھہ زمین خریدی تھی۔ زمین مالک کی کچھ دن قبل موت ہو گئی تھی اس کے بعد اس کے بیٹے نے زمین پر اپنا دعویٰ کر دیا اور جعلی کاغذات بنواکر زمین کسی اور کے ہاتھ فروخت کر دی تھی،اس معاملہ میں سیارام نے عدالت میں مقدمہ کر دیا تھا۔ زمین کا مقدمہ سیارام نے جیت لیا۔ زمین کروڑوں کی ہے اس لئے تقریباً تین ماہ سے سیارام کو جان سے مارنے کی دھمکی مل رہی تھی۔ مہیش کا کہنا ہے کہ کروڑوں کی زمین کے سبب ہی سیارام کا قتل کیا گیا ہے۔