سڈنی: سابق عظیم آسٹریلین کپتان اسٹیو وا نے رکی پونٹنگ کی حمایت کرتے ہوئے ٹیسٹ میچز میں ٹاس ختم کرنے کی تجویز دے دی۔
ٹاس اور بیرون ملک کنڈیشنز کا میچ کے نتیجے پر بہت دارومدار ہوتا ہے جبکہ ویسٹ انڈین فاسٹ بائولر مائیکل ہولڈنگ نے بھی اس تبدیلی کے حق میں ووٹ دیتے ہوئے کہا کہ اب وقت بدل چکا ہے گیند اور پلیئر کے درمیان توازن برقرار رکھنے کیلئے ضروری ہے ٹاس نہ ہو۔ تفصیلات کے مطابق رکی پونٹنگ نے انگلینڈ اور آسٹریلیا کے درمیان جاری حالیہ ایشز ٹیسٹ سیریز کے دوران تجویز پیش کی تھی کہ بیرون ملک کھیلنے والی یا مہمان ٹیم کو پہلے باؤلنگ یا بیٹنگ کا اختیار دینا چاہیے تا کہ وہ ہوم ٹیم کی جانب سے اپنی مرضی وکٹ بنا کر حاصل کیے گئے فائدے کا مقابلہ کر سکیں۔
اسی بات کی حمایت کرتے ہوئے اسٹیو وا نے کہا کہ وہ اس تجویز کی حمایت کرتے ہیں میرے خیال میں یہ بری تجویز نہیں۔ ٹاس اور بیرون ملک کنڈیشنز کا ٹیسٹ میچ کے نتیجے پر بہت حد تک دارومدار ہوتا ہے اگر حکام دیگر تجاویز پر بھی غور کرتے ہیں تو میں ہرگز اس کی مخالفت نہیں کروں گا۔ سابق ویسٹ انڈین فاسٹ باؤلر مائیکل ہولڈنگ بھی اس تبدیلی کے حامی نظر آئے جس کی وجہ ایشز سیریز کے درمیان گراؤنڈ اسٹاف کو دی جانے والی تجاویز تھیں جس میں ان سے کہا گیا تھا کہ وہ بالکل مردہ وکٹیں تیار کریں تا کہ آسٹریلین باؤلنگ اٹیک سے نمٹا جا سکے۔
انہوں نے کہا کہ متعلقہ حکام کو رکی پونٹنگ کی تجویز پر غور کرنا چاہیے اور اب مزید ٹاس نہیں ہونے چاہئیں۔ ہولڈنگ نے کہا کہ میرے خیال میں ٹاس کی اہمیت ٹیلیویڑن کی حد تک بہت زیادہ ہے جہاں ہر کسی کی نظریں ہوا میں موجود ٹاس کے سکے پر مرکوز ہوتی ہیں اور پھر اس کے بعد وہ ٹاس جیتنے والے کپتان کے فیصلے کے منتظر ہوتے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ اب وقت بدل چکا ہے اور ٹیسٹ کرکٹ میں دلچسپی ختم ہوتی جا رہی ہے۔
اب ہمیں اس بات کو یقینی بنانے کی کوشش کرنی چاہیے کہ گیند اور بلے کے درمیان توازن برقرار رہے۔ اس کے لیے ضروری ہے ٹاس نہ ہو، مہمان کپتان کو وکٹ کے معائنے کے بعد اس بات کا فیصلہ کرنے کی اجازت ہونی چاہیے کہ وہ کیا کرنا چاہتا ہے۔