ممبئی۔سابق ہندوستانی کپتان دلیپ وینگسرکر کا کہنا ہے کہ ہندوستان نے آئندہ کرکٹ ورلڈ کپ کیلئے اپنی ٹیم میں کئی زخمی کھلاڑیوں کو رکھنے کی غلطی کی ہے جو خطاب برقرار رکھنے کے اس مہم کو مشکل بنا سکتا ہے۔ایک خصوصی انٹرویو میں وینگسرکر نے کہا کہ ہندوستان کو اس امید میں کہ کھلاڑی فٹ ہو جائیں گے، ورلڈ کپ کی ٹیم میں زخمی کھلاڑیوں کو نہیں لینا چاہئے تھا۔انہوں نے ساتھ ہی گزشتہ ورلڈ کپ کے مین آف دی ٹورنامنٹ یوراج سنگھ اور فارم میں چل رہے اوپنر مرلی وجے کو عالمی کپ ٹیم سے باہر رکھنے پر حیرانی ظاہر کرتے ہوئے اسے چونکانے والا بتایا۔
ہندوستان عالمی کپ میں اپنی مہم کا آغاز 15 فروری کو ایڈلیڈ اوول میں دیرینہ حریف پاکستان کے خلاف میچ سے کرے گا۔ ہندوستان پاکستان سے اب تک کسی بھی عالمی کپ میچ میں نہیں ہارا ہے۔سابق کپتان کا کہنا ہے کہ پاکستان کے خلاف پہلا میچ بہت اچھا موقع ہے کیونکہ میچ میں جیت درج کرنے پر کھلاڑیوں کی سوچ بدل جائے گی۔ان سے پوچھاگیا سوال: کیا آپ کو لگتا ہے کہ آسٹریلیا میں ہوئی سہ رخی سیریز میں ہندوستان کی خراب کارکردگی کا عالمی کپ میں ٹیم کے حوصلے پر کوئی اثر پڑے گا؟وینگسرکر نے کہا ایسا نہیں ہونا چاہئے۔ انہیں اسے کسی بھی دوسرے ٹورنامنٹ کی طرح دیکھنا چاہئے۔ ورلڈ کپ ایک مختلف اور بڑا ٹورنامنٹ ہے جسے ہندوستانی کھلاڑیوں کو حوصلہ افزائی کرنا چاہئے۔
اس کے علاوہ وہ ایک نسبتا ناتجربہ کار اور اوسط پاکستانی ٹیم کے خلاف اتریں گے جس ورلڈ کپ میں ہندوستان کے خلاف صفر کا ریکارڈ ہے۔ ٹیم کا مجموعہ اگر سب فٹ ہو تو: پاکستانی ٹیم کے مقابلے میں اب بھی بہتر نظر آرہا ہے۔ سوال: خاص طور کچھ گیندبازوں کی چوٹ کو دیکھتے ہوئے کیا آپ کو ٹیم کے مجموعہ سے خوش ہیں؟ ایشانت کے فٹ نہیں ہونے پر آپ موہت شرما یا دھول کلکرنی میں سے کسے ٹیم میں شامل کریں گے؟ وینگسرکر : ہندوستان کے پاس اختیار نہیں ہے اس لئے زخمی کھلاڑیوں کو رکھنا پڑ رہا ہے۔ واضح کہوں تو آپ اس امید میں کہ کھلاڑی فٹ ہو جائیں گے زخمی کھلاڑیوں کو ٹیم میں نہیں رکھ سکتے۔ اس کے بجائے انہیں کامیابی کے لئے نئے کھلاڑیوں کو منتخب کرنا چاہئے تھا۔ اگر ایشانت فٹ نہیں ہوتے تو مجھے لگتا ہے کہ ہائی آرم ایکشن اور گیند کو گھمانے کی صلاحیت والے دھول کو ٹیم میں لینا چاہئے۔