آکلینڈ۔ (یو این آئی) مسلسل دو شکست کے بعد ہندستانی کرکٹ ٹیم کو نیوزی لینڈ کے خلاف سیریز میں بنے رہنے کے لئے ہفتہ کو ہونے والے تیسرے ون ڈے میچ کو ہر حالت میں جیتنا ہوگا اور اس کے لئے صحیح ٹیم کو اتارنا ضروری ہے ۔پہلے دو میچ ہار کر نمبر ون کی درجہ بندی گنوانے والی ہندستانی ٹیم اپنی غلطیوں سے سبق لے کر اترنا چاہے گی ، کیونکہ پانچ میچوں کی سیریز میں بنے رہنے کا یہ اس کے پاس آخری موقع ہے ۔ اگر ہندستان کل نہیں جیت پاتا ہے تو برصغیر کے باہر
جنوبی افریقہ کے ہاتھوں ملی ہار کے بعد یہ اس کی مسلسل دوسری شکست ہوگی ۔ہندستان کو نیپئر میں پہلے ون ڈے میں 24 رنز سے شکست برداشت کرنی پڑی ، جبکہ ہیملٹن میں دوسرا ون ڈے ڈک ورتھ لوئیس نظام کی بنیاد پر اس نے 15 رن سے گنوایا ۔ اس کے ساتھ ہی ون ڈے رینکنگ میں وہ نمبر ون کے مقام سے بھی کھسک گیا ۔دھونی اینڈ کمپنی نے برصغیر کے باہر گزشتہ پانچ میں سے چار ون ڈے گنوائے ہیں ۔ اس سے غیر ملکی پچوں پر ہندستان کی کئی کمزوریاں اجاگر ہوئی ہیں ۔ آر اشون کو دونوں میچوں میں ایک بھی وکٹ نہیں ملا ، لیکن غلطی اکیلے انہیں کی نہیں ہے ۔ دھونی اپنے اہم گیند بازوں سے چھوٹے اسپیل کراتے ہیں اور ان سے پاورپلے اور ڈیتھ اوور میں بھی گیند بازی کرائی جاتی ہے ۔درمیان کے اووروں میں وکٹ لینے کی بجائے بلے بازوں کو روکنے کی ہندستان کی حکمت عملی ناکام رہی ہے ، کیونکہ 35 ویں اوور سے پہلے زیادہ وکٹ گرے ہی نہیں ہوتے ہیں ۔ نیپئر میں 35 اوور سے پہلے صرف تین وکٹ گرے ، ہیملٹن میں بھی حالات ایسے ہی تھے ۔ اشون نے گزشتہ پانچ میچوں میں 589 کی اوسط سے رن دئے ہیں ، جبکہ ایشانت شرما ( چھ وکٹ ) نے چار میچوں میں 612 فی اوور کی شرح سے رن لٹائے ۔رویندر جڈیجہ نے چھ رن فی اوور کے حساب سے رن دئے اور بھونیشور کمار کا اوسط تین میچوں میں 573 فی اوور رہا ہے ۔ محمد شمی نے 670 فی اوور کے حساب سے رن دئے ۔ ایڈن پارک میدان کا چھوٹا سائز ہندوستانی بلے بازوں کے لئے خوشی کی بات نہیں ہونا چاہئے ، لیکن وہ بھی خراب دور میں ہیں ۔ سلامی بلے باز شکھر دھون اور روہت شرما ٹیم کو اچھا آغاز دینے میں ناکام رہے ہیں ۔ اب تک ان کی سب سے بہترین شراکت 22 رنز رہی ہے ۔ گھریلو میدانوں پر کامیاب رہے دھون اور روہت جنوبی افریقہ اور نیوزی لینڈ میں لے حاصل کرنے کے لئے جدو جہد کرتے نظرآ رہے ہیں ۔روہت کھل کر کھیلنیمیں ناکام رہے ہیں ، چونکہ تیز گیند بازوں کے موافق حالات میں نئی گیند اننگز کی شروعات میں انہیں پریشان کرتی رہی ہے ۔ وہیں جنوبی افریقہ میں اچھال سے پریشان رہے دھون یہاں غیر ذمہ دارانہ شاٹ کھیل کر اپنا وکٹ گنوا بیٹھے ۔
گزشتہ سال 22 میچوں میں 1247 رنز شامل کرنے والی اس جوڑی کے برصغیر کے باہر ناکام رہنے سے بہت سے سوال اٹھنے لگے ہیں ۔ چوتھے نمبر پر اجن یا رہانے نے دوسرے ون ڈے میں وراٹ کوہلی کے ساتھ تیسرے وکٹ کے لئے 90 رن جوڑے ۔ یہ بڑا اسکور تو نہیں ہے ، لیکن ہندوستانی خیمے نے راحت کی سانس لی ہوگی کہ کوہلی اور دھونی کے علاوہ کسی اور نے بھی رن بنائے ہیں ۔جنوبی افریقہ کے دورے کے بعد یوراج سنگھ کو باہر ہو جانے سے سریش رینا پر کافی دباؤ تھا اور وہ بری طرح فلاپ رہے ہیں نیٹ پر بلے بازی کرتے ہوئے رینا اپنے بائیں ہاتھ میں چوٹ لگوا بیٹھے۔ اگر وہ بلا اٹھا بھی پاتے ہیں اور کل کھیلتے ہیں تو یہ مقابلہ ان کے لئے بھی آر پار کی جنگ ہو گی ۔دھونی کو اس اہم میچ کے لئے اپنی آخری الیون پر نظر ثانی کرنی ہو گی۔ امباتی رایڈو ، اسٹیورٹ بننی ، امت مشرا ، ایشور پانڈے اور ورون آرون ابھی تک ایک بھی میچ نہیں کھیل سکے ہیں لہذا ٹیم مینجمنٹ ان کو موقع دے سکتا ہے ۔ دوسری طرف نیوزی لینڈ کا ارادہ تیسرا میچ جیت کر سیریز اپنے نام کرنے کا ہوگا ، چونکہ چوتھا ون ڈے ہیملٹن میں ہوگا جہاں پچ سست ہے ۔ایڈن پارک کی پچ پر تیز گیند باز امش بینیٹ کا کیوی ٹیم میں رہنا طے ہے ۔ پچ کیوریٹر بلیئر رسٹینسن نے کہا ہے کہ وکٹ تیز اور اچھال بھری ہوگی ، جس سے گیند بازوں اور بلے بازوں دونوں کو مدد ملے گی ۔