ویلنگٹن۔ پانچویں اور آخری ون ڈے میں بھی ٹیم انڈیا کو شرمناک شکست کا منہ دیکھنا پڑا۔ نیوزی لینڈ کی طرف سے دیا گیا 304 رنز کا تعاقب کرتے ہوئے ہندوستانی ٹیم 49.4 اوورز میں 216 رنز کے اسکور پر آل آئوٹ ہو گئی۔ 87 رن کی شکست کے ساتھ ہی انڈیا نے پانچ میچوں کی ون ڈے سیریز 0-4 سے گنوا دی ۔بلے بازوں کے غیر ذمہ دارانہ اور گیند بازوں کے ڈھیلے رویے نے ٹیم انڈیا کو نیوزی لینڈ میں شرمسار کر ہی دیا ۔گھریلو میدانوں پر جیت کے نئے ریکارڈ رقم کر نیوزی لینڈ پہنچی دھونی بریگیڈ نے 20 ویں صدی کے پرانے سیاہ تاریخ کو دہرا دیا۔ 1990 کی دہائی میں جس طرح ٹیم غیر ملکی میدانوں پر بھیگی بلی بنی نظر آتی تھی ، کچھ ویسے ہی موجودہ ٹیم انڈیا جنوبی افریقہ اور نیوزی لینڈ کی ٹیموں کے آگے نظر آئی ۔آئی سی سی درجہ بندی میں 8 ویں نمبر پر قابض نیوزی لینڈ کو پاکستان تک اسی کے گھر میں پیٹ کر گیا تھا ، لیکن دھونی بریگیڈ ایک میچ تک نہیں جیت سکی ۔جیتنا تو دور کی بات ، وہ کسی بھی لمحے کیوی ٹیم کے برابر نظر تک نہیں آئی گیند بازوں نے ایک بار پھر مخالف ٹیم کے بلے بازوں کو 303 رن کا بڑا اسکور کھڑا کرنے کا موقع دیا۔ جواب میں بلے باز سنگل فنگرس میں آؤٹ ہوئے۔ وراٹ کوہلی ( 82 ) ، کپتان مہندر سنگھ دھونی ( 47 ) اورامباتی رائیڈو ( 20 ) کے علاوہ کوئی دیگر ٹاپ آرڈر بلے باز دہائی کا ہندسہ پار نہیں کر سکا۔ اوپنر دھون 9 تو روہت شرما 4 رنز بنا کر پویلین لوٹے۔ اجنکیا رہانے نے 2 ، آر اشون نے 7 اور روندر جڈیجہ نے 5 رنز بنائے۔ نیوزی لینڈ نے انڈیا کے سامنے 304 رن کی چیلنج رکھی ۔پہلے بلے بازی کرتے ہوئے میزبان ٹیم نے 5 وکٹ کے نقصان پر 303 رن بنائے ۔جیمز نشام 34 اور لوک رائلی 11 رن بنا کر ناٹ آؤٹ رہے۔ نیوزی لینڈ کے لئے راس ٹیلر نے مسلسل دوسری سنچری لگاتے ہوئے 102 رنز کی اننگز کھیلی۔ نوجوان بلے باز کین ولیمسن نے 88 رنز بنائے۔ انڈیا کے لئے ورون آرون نے 2 بلے بازوں کو آؤٹ کیا۔ وراٹ کوہلی ، محمدسمیع اور بھونیشور کمار کو ایک – ایک وکٹ حاصل کیا ۔راس ٹیلر نے سیریز میں اپنا بہترین فارم جاری رکھتے ہوئے لگاتار دوسری سنچری لگایا۔ ہیملٹن میں 123 رن بنانے کے بعد انہوں نے ویلنگٹن کے ویسٹ پیک اسٹیڈیم میں 102 رنز کی شاندار اننگز کھیلی۔ ٹیلر نے 106 گیندوں کا سامنا کرتے ہوئے اپنی اننگ میں 10 چوکے اور 1 چھکا لگا یا۔ ٹیلر جب کریز پر آئے تھے ، تب تک کیوی ٹیم نے دونوں اوپنرس کے وکٹ کل 41 رن کے اسکور پر گنوا دیئے تھے ۔انہوں نے کین ولیمسن کے ساتھ تیسرے وکٹ کے لئے 152 رن کی ساجھیداری کرکے ٹیم کو 193 رن کے اسکور تک پہنچایا ۔کین کے آؤٹ ہونے کے بعد انہوں نے کپتان برینڈن میک کولم کے ساتھ چوتھے وکٹ کے لئے 50 رن اور جیمز نشام کے ساتھ پانچویں وکٹ کے لئے 31 رن جوڑے ۔کین ولیمسن نے سیریز میں مسلسل پانچویں نصف سنچری لگاتے ہوئے ایک نیا ریکارڈ بنایا۔ دو ٹیموں کے درمیان ون ڈے سیریز میں سب سے زیادہ رن بنانے کے معاملے میں وہ نمبر 1 کیوی بلے باز بن گئے۔ آخری ون ڈے میں انہوں نے 91 گیندوں کا سامنا کیا اور 8 چوکوں اور 1 چھکے کی مدد سے 88 رن بنائے۔ وہ سیریز میں اپنے پہلی سنچری کے قریب تھے ، لیکن ورون آرون نے انہیں 38 ویں اوور میں آؤٹ کر اس سے محروم کیا۔ انڈیا کے لئے سب سے بہتر گیند باز ورون آرون رہے ۔انہوں نے 60 رنز دے کر 2 بلے بازوں کو آؤٹ کیا۔ اوپنر مارٹن گپٹل کو انہوں نے 16 رن کے چھوٹے اسکور پر آؤٹ کیا اور کین ولیمسن کو رہانے کے ہاتھوں کیچ کراکر انہیں سنچری بنانے سے روکا۔ محمد سمیع نے 1 وکٹ تو چٹکایا ، لیکن وہ مہنگے ثابت ہوئے۔ 10 اوورز میں انہوں نے 61 رن لٹائے۔ وہیں بھونیشور نے 48 رن دے کر 1 بلے باز کو آؤٹ کیا۔ وراٹ کوہلی نے 7 اوورز کی بولنگ میں 36 رنز دیے اور 1 وکٹ بھی جھٹکا ۔