کارڈف۔ہندوستان کے ہاتھوں دوسرے ون ڈے انٹرنیشنل میچ میں 133 رن کی زبردست ہار سے نے کہا کہ اگر ان کی ٹیم کو پانچ میچوں کی سیریز میں واپسی کرنی ہے تو اسے کافی بہتر بنانے ہوں گے۔کک نے کل یہاں کہا کہ اگر ہم اس طرح سے کھیلتے رہے تو پھر ہم زیادہ میچ نہیں جیت پائیں گے۔ لیکن ہمارے پاس ٹیلنٹ ہے اور ہمیں کافی بہتر بنانے ہوں گے۔ ہم نے اچھا کھیل نہیں دکھایا اور اس کا خمیازہ بھگتا۔ انگلینڈ نے ٹیسٹ سیریز میں بھی لارڈس میں میچ گنوا دیا تھا لیکن اس کے بعد شاندار واپسی کرتے ہوئے جیت درج کی۔ کک نے کہا کہ کل ایک نیا دن ہوتا ہے۔انہوں نے کہا یہ ایک میچ تھا۔ یہ کرکٹ کا ایک دن تھا۔ اگر آپ اچھا نہیں کھیلتے جیسے کہ آج ہم نہیں کھیل پائے تو اس کا مطلب یہ نہیں کہ سب کچھ ختم ہو گیا۔ یہ مایوس کن ہے۔ آپ کرکٹ کا ہر میچ نہیں جیت سکتے اور جب آپ اس طرح کی کرکٹ کھیلوگے تو یقینی طور پر زیادہ میچ بھی نہیں جیت سکتے۔ ہمارے کھلاڑی یہ بات جانتے ہیں۔ مجھے ان کو کہنے کی ضرورت نہیں ہے۔ اس لئے اسے بھول کر واپسی کی کوشش کریں اور اگلی بار بہتر کھیل دکھائیں۔سریش رینا نے 75 گیند پر 100 رنز بنائے جس سے ہندوستان نے چھ وکٹ پر 304 رن بنائے۔ اس کے بعد روندر جڈیجہ نے 28 رن دے کر چار وکٹ لئے اور انگلینڈ کو 161 رنز پر آؤٹ کرنے میں اہم کردار ادا کیا۔ کک نے کہا کہ یقینی طور پر یہ 300 رنز والا یا 160 رنز والا وکٹ نہیں تھا۔ لیکن ہمارے لئے بھی کچھ مثبت پہلو رہے جیسے کہ کرس ووکس 52 رن دے کر چار وکٹ نے شروع میں اچھی گیند بازی کی اور پھر جب رنز لٹ رہے تھے تب بھی اس نے اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کیا۔انہوں نے کہاایلیکس ہیلس نے واقعی اچھی بلے بازی اسے سمجھنا ہوگا کہ 40 رن بنانے سے آپ میچ نہیں جیت سکتے۔ لیکن میں نے اسے ناٹگھمشر کی طرف سے جس طرح سے بلے بازی کرتے ہوئے دیکھا تھا اس نے ویسی ہی بلے بازی کی۔ ہماری شروعات واقعی اچھی تھی۔ اس نے اچھے شاٹ لگائے لیکن اگر پوری بلے بازی یونٹ کی بات کریں تو پہلے نو اور دس اوورز کو چھوڑ کر ہم ناکام رہے۔معین علی کو ٹیسٹ سیریز میں ہندوستان کے خلاف کامیابی ملی لیکن انہیں اس میچ میں نہیں اتارا گیا۔ اس بارے میں کک نے کہا یہ مشکل فیصلہ تھا۔ آپ نے دیکھا کہ جیمز ٹریڈویل کو ٹیم میں رکھا گیا۔ اس نے جو 30 کے ارد گرد میچ کھیلے ہیں ان میں اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کیا ہے لیکن مجھے لگتا ہے کہ آگے معین کھیل سکتا ہے کیونکہ ٹیسٹ کرکٹ میں اس سال اس نے کافی آگے قدم بڑھائے ہیں۔ اگر وہ ون ڈے میں اسی طرح آگے بڑھتا ہے تو وہ ہمیں متبادل فراہم کر سکتا ہے۔